ٹوکیو: ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی اپنے موجودہ اور ریٹائر شدہ ملازمین کی پینشنوں میں کمی پر غور کر رہی ہے تاکہ تباہ حال فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کے متاثرین کو زر تلافی کی ادائیگی کے لیے فنڈز مہیا کیے جا سکیں۔ ٹیپکو کے چئیرمین تسونی ہیسا کاتسوماتا نے منگل کو کہا کہ کمپنی کے اثاثہ جات کا جائزہ لینے والے حکومتی پینل کی دریافتوں کی روشنی میں شاید اس اقدام کی ضرورت پڑے۔
جی جی پریس کی رپورٹ کے مطابق، کاتسوماتا نے کہا کہ ٹیپکو کے موجودہ اثاثہ جات اور حالات کا جائزہ لینے اور پینل سے مشورہ کرنے کے بعد کمی کے طریقہ کار و مقدار کا فیصلہ کیا جائے گا۔ کاتسوماتا نے مزید کہا کہ مذکورہ کمی شاید شرح سود میں کمی کی شکل میں ہو۔
ٹیپکو زرتلافی کے بھاری مطالبوں کا سامنا کر رہی ہے، جن کا مجموعہ کی ٹریلین ین ہو جانے کی توقع ہے۔ زرتلافی کی منصوبہ بندی کے تحت حکومت ابتدائی طور پر حکومتی بانڈز کی صورت میں 2 ٹریلین ین مہیا کرے گی تاکہ کمپنی کی مدد کی جا سکے۔
اگست کے آغاز میں دائت نے جاپان کے ایک حکومتی ادارے کے قیام کے لیے قانون پاس کیا تھا جو بحران کا زرتلافی ادا کرنے کے لیے ٹیپکو کی مدد کرے گا۔ پناہ گزینوں اور دوسرے متاثرین کی تلافی کے سلسلے میں حکومت نے ٹیپکو کی مدد کرنے پر اتفاق کیا ہے، جس کے لیے قانون میں یہ لکھا گیا ہے کہ حکومت بھی اس کی ذمہ دار ہے چونکہ اس نے عشروں تک جوہری توانائی کو فروغ دیا۔
حکومتی پینل، جو پچھلے ہفتے تشکیل دیا گیا تھا اور وکیل کازوہیکو شیموکوبے کی سربراہی میں کام کررہا ہے، کو ٹیپکو کی لاگت میں کمی کی کوششوں کی نگرانی اور مالیاتی اثاثوں کے جائزے کا کام سونپا گیا ہے تاکہ آنے والی زرتلافی کی ادائیگیوں کی تیاری کی جا سکے جن کی شروعات اکتوبر سے متوقع ہے۔
جی جی پریس کی رپورٹ کے مطابق، شیموکوبے نے کہا کہ پینل کی پہلی میٹنگ میں پینشن میں کمی کا معاملہ نہیں اٹھایا گیا تھا تاہم اسے مستقبل کے اجلاسوں میں شامل کیا جائے گا۔
جاپانی قانون کے مطابق ٹیپکو کو پریمیئم میں کمی کے لیے اپنے ریٹائر شدہ اور موجودہ کارکنوں، جو پینشن پریمیئم ادا کر رہے ہیں، کی دو تہائی تعداد کی منظوری درکار ہو گی۔