ٹوکیو: بدھ کو ایک طاقتور ٹائیفون جاپان سے ٹکرایا اور تباہ حال فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کو ہلاتا ہوا گزر گیا، لیکن اس کے آپریٹرز کے مطابق پہلے ہی متاثرہ پلانٹ کو مزید نقصان نہ پہنچا سکا۔
ٹائیفون، جو اپنے اندر 180 کلومیٹر فی گھنٹہ تک کی رفتار والی ہوائیں سموئے ہوئے تھے، نے کم از کم چھ لوگوں کو ہلاک کیا اور ایک ملین لوگوں کو طوفانی بارشوں کی وجہ سے آنے والے وسیع سیلابوں کے خدشات کے پیش نظر پہلے ہی اپنے گھر چھوڑنے کی ہدایت کی گئی تھی۔
جمعرات کی صبح ٹائیفون راک ٹوکیو سے 280 کلومیٹر شمال مشرق میں تھا اور اس علاقے سے گزر رہا تھا جسے 11 مارچ کو آنے والے ایک ریکارڈ زلزلے و سونامی نے برباد کر دیا، اور فوکوشیما میں ایٹمی پلانٹس کے پگھلاؤ کا باعث بنا تھا۔
طوفان سے ٹکراؤ کی تیاریوں کی وجہ سے ملک میں سینکڑوں پروازیں منسوخ کر دی گئیں، فیری اور ریل گاڑی کی خدمات معطل کر دی گئیں اور سڑکیں بند کر دی گئیں۔
راک ایک اور منحوس ٹائیفون کے صرف ایک ماہ بعد آیا ہے جس نے جاپان کو کھیت کردیا، اور 100 کے قریب لوگوں کو ہلاک کرکے عشروں میں ملک کا ہلاکت خیز ترین طوفان ثابت ہوا اور پہلے ہی سے آفت زدہ قوم کی بے کسی میں مزید اضافے کا موجب بنا۔
قدرت کی طاقت جس کا جاپان کو سامنا ہے، کا مزید مظاہرہ 5.3 شدت کے زلزلے کی شکل میں ہوا، جو جاپانی موسمیاتی ایجنسی کے مطابق رات 10:30 کے قریب صوبہ ایباراکی کے شہر ہیتاچی میں آیا، جو کہ ٹوکیو کے شمال مشرق میں ہے۔
“ہمیں ٹائیفون یا تازہ ترین زلزلے کے بعد کسی قسم کی غیر معمولی یا پریشانی والی بات کی اطلاع نہیں ملی”، شمال مشرقی ساحل پر واقعی ایٹمی بجلی گھر کی آپریٹر ٹوکیو الیکٹر پاور کمپنی کے ایک ترجمان ہاجیمی موتوجوکو نے کہا۔
موتوجوکو نے کہا،”ہمارا ٹھنڈا کرنے کا نظام بھی معمول کے مطابق کام کر رہا ہے، لیکن ہمیں دوبارہ چیک کرنے کی ضرورت ہے کہ بیرونی دیواروں اور مرکز کے دوسرے حصوں کو کوئی نقصان تو نہیں پہنچا”۔
جب طوفان پلانٹ کی جانب بڑھ رہا تھا تو زمین اور سمندر میں سرانجام دئیے جانے والے تمام کام معطل کردیئے گئے جبکہ کارکنوں نے کرین ٹرکوں کی جگہ تبدیل کی اور عمارتوں کے علاقے کو بارش سے بچانے کے لیے ترپالوں سے ڈھانپا۔
این ایچ کے کی رپورٹ کے مطابق، وسطی اور مغربی جاپان میں اب تک چھ لوگوں کو مردہ پایا گیا ہے جبکہ چھ دوسرے لاپتہ ہیں۔
عوامی نشریاتی ادارے نے کہا کہ کچھ علاقوں میں شدید بارشوں اور کچھ میں ان کے نتیجے میں آنے والے سیلابوں کی وجہ سے 199 لوگ زخمی ہوئے۔
مشرقی جاپان کے صوبوں نے لینڈ سلائیڈ کی تنبیہات جاری کرکے لوگوں کو خطرناک جگہوں سے دور رہنے کو کہا۔ ٹوکیو کے علاقے میں کچھ وقت کے لیے ٹورنیڈو کی تنبیہہ جاری کی گئی تھی۔
بدھ کی دوپہر تک گھر چھوڑنے کی بہت سی ہدایات واپس لے لی گئیں تھیں، لیکن پورے ملک میں قریباً 200,000 لوگوں پر ہدایات عائد رہنے دی گئی تھیں۔
کئی ایک ایکسپریس وے بند کر دئیے گئے تھے اور فیری خدمات جو بہت سے جاپانی جزیروں کے مابین چلتی ہیں، کو روک دیا گیا تھا۔ 450 کے قریب پروازوں کو منسوخ کر دیا گیا تھا، جس سے 45 ہزار کے قریب مسافر متاثر ہوئے۔
اہلکاروں کے مطابق، وسطی جاپانی ریلوے اور مشرقی جاپانی ریلوے نے کئی ایک خدمات معطل کر دی تھیں، بشمول کچھ بلٹ ٹرینیں، لیکن یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ کتنے مسافر متاثر ہوئے تھے۔