ٹوکیو: بوئنگ اور امریکی بحریہ نے جاپانی حکومت کو ایک تجویز پیش کی ہے جس میں ایف/اے 18 ای، سپر ہارنیٹ بلاک ٹو طیارے کو جاپان ائیر سیلف ڈیفنس فورس (جے اے ایس ڈی ایف) کا اگلا خاص لڑاکا طیارہ بنانے کی پیش کش کی گئی ہے۔ ایف/اے 18 ای بلاک ٹو امریکہ کا تازہ ترین اور جنگ میں آزمودہ لڑاکا طیارہ ہے۔ جاپان نے 13 اپریل کو اپنے ایف ایکس فائٹر کی خریداری کے لیے پیشکشیں طلب کی تھیں۔ پیر اس کی آخری تاریخ تھی۔
“سپر ہارنیٹ دنیا کا سب سے جدید کثیر المقاصد لڑاکا طیارہ ہے اور اس کا انتخاب جاپان ائیر سیلف ڈیفنس فورس کو نئی، بے نظیر صلاحیتوں سے نوازے گا،” بوئنگ جاپان کے صدر مائک ڈینٹن نے کہا۔ “سپر ہارنیٹ جاپانی حکومت کو ضمانت کے ساتھ قیمت اور ضمانت کے ساتھ حوالگی کی تاریخ مہیا کر سکتا ہے، جبکہ جے اے ایس ڈی ایف جاپان کے دفاع کے لیے اعلی ترین صلاحیت سے لیس ہو جائے گی۔”
“جاپان میں 50 سال سے زائد سے کاروبار کرنے کی وجہ سے بوئنگ جامع تکنیکی ڈیزائن اور پیداواری مواقع کے بارے میں پرجوش ہے جو سپر ہارنیٹ جاپانی صنعت کے بہت سے شعبوں کو مہیا کرے گا،” ڈینٹن نے مزید کہا۔
سپر ہارنیٹ کا ترقی یافتہ ورژن جس کی جاپان کی پیشکش کی گئی ہے، ایف/اے 18 ای/ایف ماڈل پر مشتمل ہے جسے امریکی بحریہ نے پوری دنیا میں استعمال کیا ہے۔ آسٹریلوی شاہی فضائیہ بھی اس طیارے کو حاصل کر رہی ہے اور اس نے ایمبرلے، کوئنز لینڈ کے اڈے کے لیے 20 عدد ایف/اے 18 ایف حاصل کر بھی لیے ہیں۔ چار مزید سپر ہارنیٹ آسٹریلیا کو اس سال فراہم کر دئیے جائیں گے۔
“ہم سمجھتے ہیں کہ سپر ہارنیٹ جاپان ائیر سیلف ڈیفنس فورس کی عملی ضرورتوں کے لیے ایک مناسب حل ہے،” بوئنگ ملٹری ایئر کرافٹ کے صدر کرس چیڈوک نے کہا۔ “جبکہ مقابلے پر دوسرے طیارے فضا سے فضا یا فضا سے زمین پر کی جانے والے کاروائی کے لیے خصوصی مہارت رکھتے ہیں، لیکن سپر ہارنیٹ ایک حقیقی کثیر المقاصد لڑاکا طیارہ ہے، جس میں ہوا میں برتری یا فضا، زمین، سمندر یا برقی طریقہ جنگ میں ٹھیک ٹھیک نشانہ لگانے کی ثابت شدہ صلاحیت موجود ہے۔”
بوئنگ امریکی بحریہ اور آسٹریلیا کی شاہی فضائیہ کو 460 سپر ہارنیٹ فراہم کر چکی ہے۔ ہر تیار شدہ سپر ہارنیٹ مقررہ تاریخ سے پہلے اور مقررہ بجٹ میں رہ کر تیار کیا گیا ہے۔