حکومت، ڈی پی جے میں ٹیکس اضافے کے منصوبے پر اتفاق

ٹوکیو: ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان کی کمیٹی برائے نظامت ٹیکس نے 11 مارچ کی آفت کے بعد توہوکو کے علاقے کی بحالی کے لیے فنڈ اکٹھے کرنے کے لیے ٹیکسوں میں عارضی اضافے پر اتفاق کیا ہے۔

ابتدائی منصوبے کے مطابق انکم، کارپوریٹ اور تمباکو ٹیکسوں میں اضافہ کر کے ٹیکس آمدن کے ذریعے اضافی 11.2 ٹریلین ین اکٹھے کرنے کی تجویز تھی۔ ڈی پی جے کے پالیسی معاملات کے سربراہ سیجی مائی ہارا نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ نئی تجویز میں ٹیکس کے ذریعے رقم کے حصول کو 9.2 ٹریلین ین تک کم کر دیا گیا ہے جبکہ نان ٹیکس ذرائع سے بقیہ رقم اکٹھی کی جائے گی، جیسے جاپان ٹوبیکو میں حکومت کا حصہ بیچ کر، جس سے 7 ٹریلین ین حاصل ہونے کی توقع ہے۔

کمیٹی کے اراکین قریباً پورا ستمبر ہی ٹیکس میں اضافے کے معاملے پر بحث و مباحثہ کرتے رہے ہیں۔ بہت سے قانون سازوں نے یہ کہہ کر کہ یہ جاپان کی معیشت کی حالت کو مزید خراب کر دے گا، انکم اور کارپوریٹ ٹیکسوں میں اضافے کی مخالفت کی۔

کمیٹی جنوری 2013 سے دس سال کے لیے انکم ٹیکس میں 4 فیصد اضافے کی تجویز دیتی ہے۔ یہ مزید تجویز کرتی ہے کہ تمباکو کی قیمت 2 ین فی سگریٹ کے حساب سے اگلے سال اس وقت تک بڑھا دی جائے۔ اس کا مزید کہنا ہے کہ اگلے سال کے لیے کارپوریٹ ٹیکس میں کی جانے والی کمی کو 3 سالوں کے لیے معطل کر دیا جائے، اور ٹیکس کو اسی درجے پر برقرار رکھا جائے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.