توچیگی: چھ بچوں کی ایک حادثے میں موت کے ملزم شخص کا مقدمہ بدھ کو شروع ہوا۔ کانوما، توچیگی صوبے میں ایلیمنٹری اسکول کے چھ بچے 18 اپریل کو اس وقت مارے گئے تھے جب ان پر اسکول جاتے ہوئے ایک موبائل کرین چڑھ آئی تھی۔
فوجی ٹی وی کے مطابق عدالت نے شنوائی کی کہ 26 سالہ ماساتو شیباتا عرصہ دراز سے مرگی کا مریض تھا اور حادثے سے کچھ لمحات پہلے دورے کا شکار ہو گیا تھا۔ وکیل استغاثہ نے جیوری کو بتایا کہ موبائل کرین کا ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنے کے لیے مرگی کے بارے میں چھپانا ایک سنجیدہ جرم تھا جس کا نتیجہ انتہائی سنگین نکلا۔
حادثے میں مارے جانے والے بچوں میں سے ایک بچے، 9 سالہ تائیگا ایہارا کی ماں نے کہا کہ “بچوں کے سامنے ان کی پوری زندگیاں پڑی تھیں۔ میں چاہتی ہوں کہ شیباتا اس رنج سے آشنا ہو جو ہم محسوس کرتے ہیں۔”
شیباتا نے وکیل نے یہ کہہ کر نرمی کی درخواست کی کہ موبائل کرین چلانا اس کا ساری زندگی کا خواب تھا۔ “میرا موکل ساری عمر اس حادثے کا کفارہ ادا کرتا رہے گا،” عدالت نے سنا۔
فوجی ٹی وی کے مطابق، مقدمے کے افتتاحی سیشن کے بعد، بدھ کی رات کو شیباتا اور غمزدہ والدین کے مابین ایک نجی ملاقات ہوئی، تاہم کوئی تفصیلات جاری نہ کی گئیں۔