ٹوکیو: وزیر خزانہ جون ازومی نے جمعے کو ین کے خلاف سٹے بازوں کے کسی ممکنہ اقدام کے لیے تنبیہہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ جاپان کرنسی مارکیٹوں میں مداخلت کے لیے 15 ٹریلین ین کے اضافی فنڈز محفوظ رکھے گا۔
ازومی نے مزید کہا کہ وزارت ستمبر کے بعد اگلے تین ماہ کے لیے کرنسی کے ڈیلروں سے روزانہ کی بنیاد پر ان کی تجارتی پوزیشن کی رپورٹ مانگے گی تاکہ سٹے بازی کے اقدامات کو روکا جا سکے۔
ازومی نے کہا کہ جاپان ین کی قدر بڑھنے کی صورت میں “لچکدارانہ” ردعمل ظاہر کرنے کے لیے مداخلتی فنڈز کو 15 ٹریلین ین تک بڑھا دے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت مالی سال 2011 کے لیے تیسرے پلان شدہ اضافی بجٹ کے ساتھ اضافہ مداخلتی فنڈز کی فراہمی یقینی بنائے گی۔
اس سے مداخلتی فنڈ کی کل مقدار، جس کی حکومت کو مداخلت کے لیے مارکیٹ سے بطور قرضہ لینے کی اجازت ہے، 165 ٹریلین ین تک بڑھ جائے گی۔
اس کا مطلب یہ ہے کہ حکومت مستقبل میں 46 ٹریلین ین اضافی حاصل کر سکے گی چونکہ 119 ٹریلین ین وہ پہلے ہی استعمال کر چکی ہے۔
اگست میں وزارت اور بینک آف جاپان نے مارکیٹ میں مداخلت کی تھی اور جاپانی کرنسی کی قدر گھٹانے کے لیے 4.51 ٹریلین ین ڈالر کے عوض بیچے تھے۔
تاہم یہ اقدام بھی ستمبر 2010 اور مارچ 2011 میں گروپ سیون کی مدد سے کیے جانے والے دوسرے اقدامات کی طرح ین کی قدر کو ڈالر کے مقابلے میں 75.79 ین فی ڈالر اور یورو کے مقابلے میں 10 سال کی بلند ترین قدر تک بڑھنے سے روکنے میں ناکام رہا تھا۔
کرنسی کی بڑھتی قدر نے جاپانی صنعت کو “کھوکھلا” کر دینے کے خشات پیدا کر دئیے چونکہ جاپانی صنعت کار اپنے منافع جات کم ہوتا دیکھ کر پیداوا بیرون ملک کی کم لاگت پر منتقل کر سکتے ہیں۔
تاہم ین کی قدر میں اضافہ کمپنیوں کے لیے بیرون ملک میں خریداری کو زیادہ پرکشش بنا دیتا ہے جو دوسرے ممالک میں کاروبار بڑھانے کی خواہشمند ہیں۔
اس محفوظ کرنسی کی قدر میں اضافہ اس لیے ہوا ہے کہ سرمایہ کار عالمی منڈی میں یورو زون کے قرضوں کے خدشات اور امریکی معیشت کی سست رفتاری کی وجہ سے اس میں اپنا سرمایہ منتقل کر رہے ہیں۔
تاہم اس کی قدر میں اضافہ جاپان کی 11 مارچ کے زلزلے و سونامی سے بحالی میں رکاوٹ بنتا ہے، جس کی وجہ سے ملک کے شمال مشرق میں 21000 لوگ ہلاک یا لاپتہ ہو گئے تھے۔
جاپانی برآمد کنندگان کی جانب سے مالی سال کی پہلی ششماہی کے اختتام پر ین کی طلب نے جمعے کو اس کی قدر ڈالر کے مقابلے میں بڑھا دی، جب منگل کی شام تک نیویارک میں ڈالر ین کے مقابلے میں 76.79 سے 76.59 تک کم ہو گیا۔