ساکورا کی پولیس نے لفٹ پر ٹانگوں کی ویڈیو بنانے والا طالب علم دھر لیا

ٹوکیو: پولیس نے جمعرات کو کہا کہ انہوں نے ہوسےئی یونیورسٹی کے 21 سالہ طالب علم کو نِشی ٹوکیو میں مئی کے دوران ایک 18 سالہ ہائی اسکول کی طالبہ کی  اسکرٹ تلے ٹانگوں کی تصاویر بنانے پر حراست میں لیا ہے، جب وہ لفٹ پر سفر کر رہی تھی۔ سپورٹس نپن ٹیبلائڈ کی رپورٹ کے مطابق یہ آدمی ویڈیو بنانے کے لیے ایک بلٹ ان کیمرہ استعمال کرتا تھا جو اس کے جوتے کے ساتھ نصب تھا۔

اس مشتبہ کو ساکورا پولیس کے ایک یونٹ کے اراکین نے حراست میں لیا، جسے 2009 میں خواتین اور کم عمروں کے خلاف نازیبا حرکات اور جنسی حملے روکنے کے لیے تشکیل دیا گیا تھا۔ یہ یونٹ، جو میٹرو پولیٹن پولیس ڈیپارٹمنٹ کے ہیڈ آفس کاسومیگاسیکی اور ہاراجوکو پولیس اسٹیشن سے حرکت میں آتا ہے، 56نافسران پر مشتمل ہے جس میں 16 خواتین ہیں۔ یہ افسران ان علاقوں کو نشانہ بناتے ہیں ہیں جہاں خواتین یا کم عمروں تک رسائی ہو سکتی ہے یا ان پر حملہ کیا جاتا ہے، اس کے ساتھ ساتھ یہ معلومات اور بدکرداری کی اطلاع کی بھی اپیل کرتے ہیں۔

ہوسےئی یونیورسٹی کے نزدیک واقعہ اسکول کی لڑکیوں کی طرف سے ہونے والی ایسی ہی شکایات نے پولیس کو یونیورسٹی کے طالب علم کے گھریلو کمپیوٹر کی تلاشی پر اکسایا جہاں انہیں نے 200 مختلف لڑکیوں کی ٹانگوں کی ویڈیوز ملیں۔ پولیس کے مطابق کچھ ویڈیوز سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملزم لڑکیوں کا ان کے گھروں تک پیچھا کرتا تھا۔

مشتبہ نے پولیس کے سامنے اعتراف کیا ہے کہ اس نے 250 ویڈیوز بنائی تھیں، اور یہ کہ ہر “عظیم منظر” حاصل کرنے پر اسے کچھ پا لینے کا احساس ہوتا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.