میاگی نے دوسرے صوبوں کو ملبہ بھیجنے سے پہلے اسے جانچنا شروع کر دیا

ٹوکیو: میاگی کی صوبائی حکومت نے 11 مارچ کے سونامی سے اشینوماکی شہر میں بننے والے ملبے کی تابکاری کے لیے جانچ شروع کر دی ہے تاکہ دوسرے صوبوں کو یہ یقین دلایا جا سکے کہ اس کاٹھ کباڑ کو تلفی کے لیے ذخیرہ کرنا محفوظ ہے۔

این ایچ کے نے اتوار کو رپورٹ دی کہ ہفتے کو اہلکاروں نے کاٹھ کباڑ کے ایک بڑے پہاڑ کا معائنہ کیا، جس کا وزن 1.5 ملین میٹرک ٹن بتایا جاتا ہے۔ انہوں نے ملبے کو سیزیم یا دوسرے تابکاری عناصر کی موجودگی کے لیے چیک کیا۔

میاگی کی صوبائی حکومت کے اہلکاروں نے کہا تمام ذخیرہ گاہیں اب بھر چکی ہیں اور تلفی کے لیے انہیں دوسرے صوبوں کی حکومتوں کو مدد کی درخواست کرنا ہو گی۔ این ایچ کے کی رپورٹ کے مطابق، اشینوماکی کے علاوہ، میاگی کی صوبائی حکومت کیسینوما اور مینامی سانریکو کے قصبوں کے کاٹھ کباڑ کی بھی جانچ کر رہی ہے، اور ان کے نتائج  نومبر کے وسط تک عوامی طور پر فراہم کر دے گی۔

جمعے کو ٹوکیو کی شہری حکومت نے کہا کہ اس نے آفت زدہ صوبے ایواتی کے شہر میاکو سے اگلے ماہ زیادہ تر لکڑی اور دھات پر مشتمل ایک ہزار ٹن ملبہ لینے پر رضامندی ظاہر کی ہے، اور یہ کہ وہ میاگی صوبے کی حکومت سے ان کا ملبہ قبول کرنے کے لیے بھی بات چیت کر رہی ہے۔

اہلکاروں نے کہا این ٹی وی نے کہا کہ ٹوکیو میں ریل کے ذریعے ٹرانسپورٹ کرنے سے پہلے وہیں ملبے کو تابکاری کے لیے جانچا جائے گا، جبکہ پہنچنے پر دوبارہ جانچ کی جائے گی، اور جانچ کے نتائج مکمل طور پر عوام کے ملاحظے کے لیے فراہم کیے جائیں گے۔

این ایچ کے کی رپورٹ کے مطابق، تاہم ٹوکیو کی شہری حکومت نے ہفتے کو کہا کہ اس نے فون، فیکس اور اپنی ویب سائٹ کے ذریعے 200 سے زائد شکایات وصول کی ہیں، جن میں اس فیصلے کی ان خدشات کی بنا پر مخالفت کی گئی ہے کہ ملبے کو جلانے سے تابکار مادے ہوا میں خارج ہو سکتے ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.