ٹوکیو: بینک آف فرانس کے گورنر کرسچن نوئر نے پیر کو کہا کہ وہ یورپ کے امدادی فنڈ کو لچکدار بنانے کے لیے “تیار” ہیں، نیز انہوں نے اس بات پر پریشانی کا اظہار کیا کہ فرانسیسی بینکوں پر بحران کے اثرات کو بڑھا چڑھا کر بیان کیا گیا۔
ٹوکیو کے ایک سیمنار کے موقع پر بات چیت کرتے انہوں نے کہا کہ “سہولت” میں اضافے کی توقع کرنا غیرحقیقی تھا، جس کی زیادہ سے زیادہ حد 440 بلین یورو ہے، جس کے بارے میں کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ یہ اٹلی جیسے ممالک کے بیل آؤٹ کے لیے ناکافی ہے۔
تاہم نوئر، جو یورپین سنٹرل بینک کے بورڈ میں بھی ہیں، نے کہا کہ وہ یورپی مالیاتی استحکام کی سہولت (ای ایف ایس ایف)، جو یونان جیسے ممالک کے لیے بیل آؤٹ فنڈ مہیا کرنے کا ذریعہ ہے، کو مزید لچکدار بنانے کے لیے تجاویز قبول کرنے پر تیار ہیں۔
“ای ایف ایس ایف میں اضافے کی توقع کرنا غیر حقیقی ہو گا تاہم میں کوئی بھی اسکیم قبول کرنے کے لیے تیار ہوں جو موجودہ وعدوں کو اس قابل بنا دے کہ وہ زیادہ سے زیادہ مداخلت کی صلاحیت حاصل کر سکیں۔”
ان کے خیالات اس وقت سامنے آئے ہیں جب یوروزون کے وزرا لکسمبرگ میں ملاقات کے لیے تیاری کر رہے ہیں تاکہ قرضہ زدہ یونان کی بہتری کا جائزہ لیا جا سکے، جبکہ یورپی بلاک اپنے بینکاری کے نظام کو اس بحران سے بچانے اور ای ایف ایس ایف کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے ہاتھ پاؤں مار رہا ہے۔
جمعے کو ایتھنز نے کہا کہ وہ اپنے خسارے کے اہداف حاصل نہیں کر سکے گا، جس سے کی وجہ سے اس کے دیوالیہ ہو جانے اور اس کے اثرات پوری عالمی معیشت تک پھیل جانے کے خطرات پھر سے زندہ ہو گئے۔
نئے بیل آؤٹ فنڈ کو مزید اختیارات دئیے جانے کے لیے تبدیلیوں، جن پر یورپی رہنما جولائی میں متفق ہوئے تھے، کو ابھی تک 17 میں سے 14 یوروزون ممالک نے منظور کیا ہے۔
اگر انہیں مکمل طور پر منظور کر دیا جائے تو “سہولت” کے پاس اختیار ہو گا کہ وہ مطلق قرض کو بنیادی اور ثانوی منڈیوں سے خرید سکے، احتیاطی قرضہ جاری کر سکے اور بینکوں کو کیپٹل فنڈ کے لیے قرضہ جاری کر سکے۔
نوئر نے کہا کہ یہ علاقے کی حکومتوں کے لیے ضروری تھا کہ کہ “لیکوئڈٹی بیک اسٹاپ” مہیا کریں چونکہ ای سی بی کی طرف سے مطلق قرضوں کی خریداری “انتہائی محدود” رہی ہے اور رہے گی۔
انہوں نے مزید کہا: “یہی وجہ ہے کہ ہم نے ای ایف ایس ایف میں مزید لچک کا مطالبہ کیا ہے اور اس سلسلے میں 21 جولائی کو کیے جانے والے فیصلوں کو بہت زیادہ خوش آمدید کہتے ہیں”۔
نوئر نے فرانسیسی بینکاری کے نظام کے بارے میں بھی بات کی، جو پچھلے ماہ موڈیز کی طرف سے سوسیٹ جنرال ایس اے اور کریڈٹ اگریکول ایس اے کی کریڈٹ ریٹنگ کم کردینے کی وجہ سے ‘عظیم قرضے کی وجہ سے دیوالیہ’ ہونے کے خدشات کی زد میں تھا۔
انہوں نے کہا کہ فرانسیسی بینکوں کے “اپنی بڑے پیمانے کی عالمی سرگرمیوں کی وجہ سے” ڈالر فنڈنگ پر انحصار نے انہیں خطرے کا نشانہ بنا دیا ہے، تاہم یہ خدشات کہ یہ یوروزون کے قرضوں کے بحران کی زد میں آ جائیں گے، “بڑھا چڑھا کر” بیان کیے گئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بینک کیپیٹل کے حساب سے ان کا خطرے میں رہنے کا امکان کم تھا۔
پیر کو ایشیائی منڈیاں یونان کے دیوالیہ ہو جانے اور اس نے عالمی منڈی پر اثرات پر تازہ خدشات کی وجہ سے منہ کے بل گریں، چونکہ سرمایہ کارون نے ایتھنز کی طرف سے بجٹ خسارے کا ہدف حاصل کرنے میں ناکامی کو برداشت کر لیا تھا۔
یورو کی قدر مسلسل آٹھویں ماہ ڈالر کے مقابلے میں کم ہوئی ہے اور یورپی قرضوں کے بحران کو کوئی انت نظر نہیں آرہا۔
حالیہ مہینوں میں یورو کی قدر میں کئی یکدم گراوٹوں کے باوجود نوئر نے کرنسی پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا کہ ای سی بی کی طرف سے قیمت میں استحکام اور فی یونٹ قدر کو قائم رکھنے کا مطلب ہے کہ “ہم یورو کے مستقبل پر مضبوط اور حقیقی امید کے نقطہ نظر سے دیکھ سکتے ہیں”۔
انہوں نے مزید کہا کہ سوئس نیشنل بینک کی طرف سے سوئس فرانک کو یورو سے منسلک کرنے کے فیصلے کو واحد کرنسی پر اعتماد کے معنوں میں دیکھا جانا چاہیے۔
1 comment for “بینک آف فرانس کے گورنر کا ٹوکیو سے کہنا ہے کہ وہ یورپی بیل آؤٹ فنڈ میں بہتری پر تجاویز کے لیے تیار ہیں”