ٹوکیو: وزیر کزانہ جون ازومی نے منگل کو یونان کے امدادی پیکج کے فوری نفاذ کی اہمیت پر زور دیا، تاکہ منڈیوں میں اعتماد کی بحالی ہو سکے اور یورو کے مقابلے میں ین کی قدر میں حالیہ اضافے کو روکنے میں مدد مل سکے۔
“ہم بہت زیادہ قدر والا ین اور بہت کم قدر والا یورو دیکھ رہے ہیں۔” ازومی نے نامہ نگاروں کو معمول کی ایک پریس کانفرنس میں بتایا۔
“بےیقینی کی کیفیت اس وقت تک ختم نہیں کی جا سکتی جب تک (یورپی یونین کے رکن ممالک) منڈیوں کو یونان کے امدادی منصوبے پر فوری عملدرآمد کا مظاہرہ نہیں دکھاتے۔”
ان کا یہ تبصرہ اس وقت سامنے آیا جب یوروزون کے وزرائے خزانہ نے یونان کو بیل آؤٹ کی اگلی قسط کا کیش دینے میں تاخیر کی۔
ایتھنز نے اتوار کو کہا تھا کہ وہ اس سال کا خسارہ کم کرنے کا ہدف حاصل نہیں کر سکے گا، جس کی وجہ سے پیر کو عالمی منڈیوں میں فروخت کا دباؤ شروع ہو گیا۔
9 بلین یورو (10.9 بلین ڈالر) بیل آؤٹ کیش کی اگلی قسط، جو ایتھنز کو ٹرم کے آخر میں دیوالیہ ہونے سے بچنے کے لیے درکار ہے، کا فیصلہ اکتوبر کے وسط تک ملتوی کر دیا گیا ہے۔
یوروزون کے سربراہ جین کلاؤڈے جنکر نے کہا ہے کہ یونان کو اپنے قرضے کی وجہ سے دیوالیہ نہیں ہونے دیا جائے گا۔
یورپی کمیشن، یورپی سنٹرل بینک اور عالمی مالیاتی فنڈ کے معائنہ کار ایتھنز میں ہیں تاکہ یونان کی مالیات کا معائنہ کر سکیں اور توقع ہے کہ اپنی رپورٹ اس ہفتے کے آخر تک مکمل کر لیں گے۔
مصیبت میں مبتلا یورو نے منگل کو ٹوکیو کی ابتدائی تجارت میں 10 سالوں کی سب سے کم قدر 100.88 ین فی یورو کو چھوا، جبکہ پیر کو یہ ڈالر کے مقابلے میں آٹھ ماہ کی کم ترین قدر تک پہنچ گئی تھی۔
دوسری کرنسیوں کی مقابلے میں ین کی نسبتاً زیادہ قدر جاپان کی 11 مارچ کے زلزلے و سونامی سے بحالی میں رکاوٹ بنتی ہے، جس کی وجہ سے ملک کے شمال مشرق میں 21000 لوگ ہلاک یا لاپتہ ہو گئے تھے، اور جس کی نے دنیا کی تیسری بڑی معیشت کو مندی میں دھکیلنے میں کردار ادا کیا تھا۔
زیادہ قدر والا ین برآمد کنندگان کی آمدن پر منافع کم کر دیتاہے، اور اس نے بہت سی فرموں کو پیداوار اور نوکریاں باہر منتقل کرنے کے لیے سوچنے پر مجبور کردیا تاکہ سستی لیبر تلاش کی جا سکے۔
اس محفوظ کرنسی کی قدر میں اس لیے اضافہ ہوا کہ سرمایہ کار عالمی مندی کے خدشات سے بھاگ رہے ہیں، جہاں یوروزون کے قرضوں کے بحران کے حل میں بس ذرا سی بہتری رونما ہوئی ہے اور امریکی معیشت میں سستی کے اشارے مل رہے ہیں۔
ین نے اگست میں ڈالر کے مقابلے میں دوسری جنگ عظیم کے بعد سب سے اونچی قدر 75.95 کو چھو لیا، اگرچہ جاپان نے کرنسی مارکیٹوں میں مداخلت کر کے کرنسی کو کمزور کرنے کی کوششیں بھی کی تھیں۔
جاپان نے یورپی مالیاتی استحکام کی سہولت (ای ایف ایس ایف)، جو قرضہ زدہ یوروزون ممالک کے لیے امدادی فنڈ ہے، کے بانڈز میں بڑی مالیت کی رقوم کی سرماریہ کاری کی ہے۔
ٹوکیو نے 2.68 بلین یورو، یا پہلی تین اقساط کے مجموعے کا 20 فیصد سرمایہ فراہم کیا تھا، جسے اس سال آئرلینڈ اور پرتگال کی مدد کے لیے جاری کیا گیا۔
1 comment for “جاپان کا یوروزون کو جلد از جلد یونان کا امدادی منصوبہ نافذ کرنے پر زور”