ٹوکیو: ایک رپورٹ کے مطابق جاپان دس ہزار غیر ملکیوں کو اگلے سال ملک کا دورہ کرنے کے لیے مفت فضائی سفر کا کرایہ مہیا کرے گا، اس کوشش کا مقصد جاری ایٹمی بحران کی وجہ سے متاثر ہونے والی سیاحتی انڈسٹری میں تیزی لانا ہے۔
روزنامہ یموری شمبن کے مطابق جاپان کی سیاحتی ایجنسی کا منصوبہ ہے کہ مفت پروازوں کے لیے ممکنہ سیاحوں سے آنلائن درخواستیں طلب کی جائیں، جن میں تفصیلات ہوں کہ وہ کس علاقے کی سیر کرنا چاہیں گے۔
ایجنسی کامیاب ہونے والے درخواست دہندگان کو منتخب کرے گی اور انہیں اپنی سیر کے بارے میں رپورٹ لکھنے کے لیے کہے گی جسے انٹرنیٹ پر شائع کیا جائے گا۔
روزنامے کی رپورٹ کے مطابق سیاحتی حکام کو امید ہے کہ سیاحوں کی طرف سے جاپان میں ان کے مثبت تجربات کی رپورٹس کی وجہ سے ملک کا دورہ کرنے کے بارے میں پائے جانے والے عالمی خدشات میں کمی آئے گی۔
یہ پروگرام، جس میں سیاح اپنے رہنے سہنے کا خرچ خود برداشت کریں گے، حکومت کی بشرط بجٹ منظوری، اپریل سے شروع ہونے کی توقع ہے۔
فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر میں پگھلاؤ اور دھماکوں کا سبب بننے والے 11 مارچ کے زلزلے و سونامی کے بعد تین ماہ میں جاپان آنے والے سیاحوں کی سالانہ تعداد میں پچاس فیصد کمی ہوئی تھی۔
تعداد میں کمی کا یہ رجحان گرمیوں میں کچھ کم ہوا۔
جون اور جوالائی میں سیاحوں کی تعداد پچھلے سال کی نسبت 36 فیصد کم تھی، جبکہ اگست میں 32 فیصد کم تھی، جبکہ ملک سیاحوں کی مارکیٹ بچانے کے لیے اقدامات کر رہا تھا۔
حکومت نے کہا ہے کہ جاپان ایٹمی بجلی گھر کے قریبی علاقے کے علاوہ بالکل محفوظ ہے، جبکہ پلانٹ پر پر کارکن اب بھی اسے کولڈ شٹ ڈاؤن تک لانے کے لیے کوشش کر رہے ہیں۔