آئی اے ای اے کی ٹیم فوکوشیما کے ایٹمی حادثے پر اپنی ابتدائی رپورٹ پیش کرنے کے قریب

ٹوکیو: اقوام متحدہ کی ایٹمی ایجنسی آئی اے ای اے کے ماہرین جمعے کو فوکوشیما ایٹمی حادثے کے بعد جاپان میں تابکاری کی صفائی کی کوششوں میں مدد کے سلسلے میں کیے جانے والے ایک ہفتے کے دورے کے اختتام پر اپنی ابتدائی دریافتوں کی رپورٹ پیش کریں گے۔

12 عالمی ماہرین کا جاپان میں 7 اکتوبر سے اب تک مشن مقامی حکام کے ساتھ صفائی کی کوششوں کے بارے میں بات چیت کرنا تھا۔

اس مشن، جس کی درخواست جاپانی حکومت نے کی تھی، کی سربراہی جون کارلوس لینتیجو کر رہے ہیں جو تابکاری سے حفاظت کے سلسلے میں سپین کی نگران ایجنسی کے سربراہ ہیں۔

ماہرین نے فوکوشیما میں تباہ حال پلانٹ اور کئی دوسرے مقامات، بشمول مینامی سوما اور داتی کے شہروں کے علاوہ ایتاتے کے گاؤں کا دورہ کیا۔

پلانٹ سے تابکاری کی بڑی مقدار کے اخراج کی وجہ سے ایتاتے کے مقامی رہائشیوں کا انخلا کروا دیا گیا تھا۔

عالمی ایٹمی ایجنسی نے کہا کہ بحالی مشن کی حتمی رپورٹ اس ماہ کے آخر میں جاپانی حکومت کو پیش کی جائے گی۔

تباہ حال فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے اطراف میں موجود علاقے کو مکمل طور پر بحال کرنے کا کام متوقع طو رپر عشروں پر محیط ہو سکتا ہے۔

تابکار سیزیم سے متاثرہ مٹی کو ہٹائے جانے کے بعد اس کی باربرداری اور ذخیرہ کرنے کے بھاری اخراجات کی وجہ سے کم آلودہ علاقوں میں بھی دیہاتوں اور قصبوں کو بحال کرنا بہت پیچیدہ ہے۔

دسیوں ہزار لوگ فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے گرد 20 کلومیٹر کے داخلہ بند علاقے سے بے دخل پڑے ہیں۔

یہ پلانٹ 11 مارچ کے زلزلے سے آنے والے سونامی کی دیو قامت لہروں میں غرق ہو گیا تھا، جنہوں نے اس کے کلیدی ٹھنڈا کرنے کے نظاموں کو تباہ کردیا، ، جو ری ایکٹروں کے پگھلاؤ، دھماکوں اور ماحول میں تابکاری کے اخراج پر منتج ہوا۔

سات ماہ ہونے کو آئے ہیں اور پلانٹ سے تابکاری کے اخراج کی مقدار کم ہوئی ہے چونکہ عملہ مرکز پر کام کر رہا ہے تاکہ اسے جنوری تک کولڈ شٹ ڈاؤن کی حالت تک لایا جا سکے۔

ستمبر میں جاپان نے ایٹمی بجلی گھر کے قریب پانچ علاقوں پر سے انخلائی پابندیوں میں نرمی کی تھی جس سے لگتا ہے کہ تیس ہزار رہائشیوں کو ترغیب ملے گی کہ  گھر واپس جانا محفوظ ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.