حکومت کا اسلحے کی برآمد پر پابندیاں نرم کرنے پر غور

ٹوکیو: جاپانی حکومت اسلحے اور اس سے متعلق دوسری ٹیکنالوجی کی برآمد پر خود عائد کردہ پابندی کو نرم کرنے پر غور کر رہی ہے تاکہ دوسرے ممالک کے ساتھ اسلحے کی تیاری اور پیداوار کے سلسلے میں مزید تعاون کی گنجائش پیدا ہو سکے۔

یہ نیا اقدام ان ممالک کو کھیپیں بھیجنا ممکن بنائے گا جو جاپان کے ساتھ مل کر اسلحہ سازی کرتے ہیں اور امریکہ و یورپ کے ساتھ مل کر اہم اسلحہ، جیسے اگلی نسل کے لڑاکا طیاروں، کی مشترکہ تیاری و پیداوار کو فروغ دے کر مقامی دفاعی صنعت کو فائدہ پہنچائے گا۔ یہ ملک کا دفاعی بجٹ کم کرنے میں بھی معاون ہو گا۔

جی جی پریس نے رپورٹ دی ہے کہ وزیراعظم یوشیکو نودا غالباً اس معاملے پر اپنا حتمی فیصلہ ایشیا پیسفک تعاون کے وسط نومبر میں ہونے والے اجلاس کے موقع پر صدر باراک اوباما سے ہونے والی ملاقات سے قبل کر لیں گے۔

تاہم چیف کیبنٹ سیکرٹری اوسامو فوجیمورا نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ ٹوکیو ان ممالک کو اسلحے کی برآمد پر پابندی برقرار رکھے گا جو دہشت گردی کو فروغ دیتی ہیں، اپنے شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہیں یا اسلحے کی فروخت پر مناسب کنٹرول نہیں رکھتیں۔

فی الوقت جاپان قریباً ہر قسم کے اسلحے کی برآمد پر پابندی لگاتا ہے، تاہم خصوصی مواقع جیسے امریکہ کے ساتھ مل کر میزائل دفاعی نظام کی تیاری اس سے مستثنی ہیں۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.