جاپان امیگریشن کے سادہ طریقہ کار، بشمول خودکار گیٹ کی تاک میں

ٹوکیو: جاپان کی وزارت انصاف ان طریقوں کا مطالعہ کر رہی ہے جن سے ملک کے ائیرپورٹس پر امیگریشن کے طریقہ کار کو مزید سادہ اور سبک رفتار بنایا جا سکے۔

فوجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، وزیر انصاف ہیدیو ہیراؤکا نے کہا کہ امیگریشن سیکیورٹی کے عملے کے ساتھ بات چیت جاری ہے تاکہ ائیرپورٹس پر خودکارانہ شناخت ممکن بنانے کے لیے منصوبہ تشکیل دیا جا سکے۔

ہیراؤکا نے کہا کہ حکومت ایک خودکار گیٹ سسٹم پر غور کر رہی ہے جو غیرملکی سیاحوں کی شناختوں کو جاپان میں رجسٹر شدہ غیرملکی کارکنوں کے نشانات انگشت اور چہرے کے خدوخال پر مشتمل ڈیٹابیس کے ساتھ ملائے گا۔

انہوں نے کہا کہ تجویز کردہ نظام امیگریشن کے طریقہ کار کو تیز تر کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں جاپان آنے والے سیاحوں کی بڑھتی تعداد سے نمٹا جا سکے۔

ہیراؤکا نے مزید کہا کہ جاپانی شہریت رکھنے والے بھی خود کار گیٹوں میں سے گزرنے کے قابل ہوں گے۔

وزارت کے اہلکاروں نے کہا کہ ناریتا ائیرپورٹ پر آنے والے بہت سے غیر ملکی اور جاپانی شہریت رکھنے والے لوگوں نے امیگریشن کی لمبی لمبی قطاروں کی شکایت کی ہے، جو رش کے اوقات، جب ایک کے بعد ایک طیارہ اتر رہا ہو، میں خاص طور پر بہت لمبی ہو جاتی ہیں۔ بہت سے مواقع پر تاخیر میں مزید اضافہ اس وقت ہو جاتا ہے جب نشانات انگشت اسکین کرنے والے آلات پہلی بار میں کام نہیں کرتے۔

فوجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، ہیراؤکا نے بات چیت کے بارے میں وسط مدتی رپورٹ کا اس سال کے آخر تک وعدہ  کیا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.