ٹوکیو: وزیر اعظم یوشیکو نودا نے اتوار کو کہا کہ جاپان سیلف ڈیفنس فورسز کے 300 جوانوں پر مشتمل انجینئروں کی ایک ٹیم کو اگلے سال کے شروع میں اقوام متحدہ کے مشن کا حصہ بنا کر جنوبی سوڈان بھیجے گا تاکہ اس افریقی ملک کو شدت سے درکار انفراسٹرکچر کی تعمیر میں مدد فراہم کی جا سکے۔
نودا نے ان خیالات کا اظہار ہیاکوری ائیر بیس، صوبہ ایباراکی میں سیلف ڈیفنس فورسز کے سالانہ ائیر ریویو میں شرکت کے دوران کیا۔
جاپانی حکومت کی حقائق کا جائزہ لینے والی 30 رکنی ٹیم پہلے ہی جنوبی سوڈان روانہ کی جا چکی ہے تاکہ وہ اس جنگ زدہ افریقی ملک کے حالات کا جائزہ لے سکے۔
پچھلے ماہ جنرل اسمبلی کے اپنے دورے کے موقع پر نودا اقوام متحدہ کے چیف بان کی مون سے ملے اور جاپان کی طرف سے جنوبی سوڈن کی تعمیر نو میں مدد کا عندیہ دیا۔
جنوبی سوڈان نے افریقہ کی سب سے بڑی قوم سوڈان، سے 9 جولائی کو آزادی کا اعلان کیا اور دنیا کا سب سے نیا ملک بنا تھا۔
این ایچ کے کی رپورٹ کی مطابق، نودا نے کہا کہ جی ایس ڈی ایف کی ٹیم کو بھیجنا جاپان کے لیے ایک اہم طریقہ ہے جس کے ذریعے وہ قیام امن کی عالمی کوششوں میں حصہ ڈالتا ہے اور عالمی برادری میں باعزت قرار پاتا ہے۔
انہوں نے یہ کہتے ہوئے ایس ڈی ایف کی آفت زدہ توہوکو ریجن میں کوششوں کا شکریہ ادا کیا کہ ان کے کام نے جاپان میں ان کی سرگرمیوں کے لیے عزت پیدا کی ہے۔ 11 مارچ کی آفت کے بعد ایک موقع پر ایس ڈی ایف کے ایک لاکھ سے زیادہ جوان علاقے میں متحرک تھے۔