ٹوکیو: وزیر دفاع یاسوؤ اچیکاوا نے پیر کو اوکی ناوا کا دورہ کیا تا کہ منصوبے کے مطابق امریکی اڈے کی فوتینما سے ناگو منتقلی پر بات چیت کی جا سکے۔ اچیکاوا کے بعد منگل کو وزیر خارجہ کوچیرو گیمبا دورہ کریں گے جو اوکی ناوا کے اہلکاروں سے بھی ملاقات کریں گے۔
افراتفری میں کیے جانے والے یہ دورے، جن میں اگلے ہفتے وزیر اعظم یوشیکو نودا کا دورہ بھی شامل ہو سکتا ہے، امریکی سیکرٹری دفاع لیون پینٹا کے 25 اکتوبر کے دورے سے پہلے کیے جا رہے ہیں جن میں دفاعی وزارتوں کی سطح پر بات چیت کی جائے گی۔
اوکی ناوا کے گورنر ہیروکازو ناکائیما سے بات چیت کے دوران اچیکاوا نے کہا کہ مرکزی حکومت فوتینما بیس کی ناگو کے ساحلی ضلعے ہینوکو میں منتقلی کے موخر شدہ منصوبے کے ماحولیاتی اثرات کی جانچ مکمل کرے گی اور اس کے نتائج سے اوکی ناوا کی حکومت کی اسی سال آگاہ کرے گی۔
یہ ایشو واشنگٹن اور ٹوکیو اور ٹوکیو اور اوکی ناوا کے مابین ایک چبھتا ہوا معاملہ بن گیا ہے۔ جاپان اور امریکہ نے 2006 میں اڈے کی منتقلی پر اتفاق کیا تھا لیکن 2009 میں حکومت کی تبدیلی سے منتقلی موخر ہو گئی۔
ٹوکیو اوکی ناوا کے رہائیشیوں کی درکار اجازت حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے، اگرچہ اس منصوبے کا مقصد جزیرے پر موجود امریکی فوج کی تعداد میں کمی کرنا ہے، جو کہ جاپان میں موجود 47,000 امریکی فوجیوں میں سے نصف سے زائد کا میزبان ہے۔ یہ منصوبہ آٹھ ہزار میرینز کو بھی گوام منتقل کرنے کی شرط عائد کرتا ہے۔
جون میں دونوں اطراف نے اس کی تکمیل کی ڈیڈ لائن کو 2014 سے آگے بڑھا دیا تھا، تاہم امریکی صدر باراک اوباما نے نودا سے پچھلے ماہ نیویارک میں ہونے والی ملاقات کے دوران کہا کہ وہ اس معاملے پر کوئی پیش رفت دیکھنا پسند کریں گے۔
نودا نے اوباما کو بتایا کہ جاپان ابتدائی معاہدے کی پاسداری کرے گا اور اوکی ناوا کے لوگوں کا اتفاق رائے حاصل کرنے کی کوشش کرے گا۔
کچھ بااثر امریکی قانون سازوں نے تنقید کی ہے کہ منصوبے ناقابل تکمیل اور انتہائی لاگت والے ہیں۔ جاپان، جسے زلزلے کے بعد تعمیر نو کی بھاری لاگت کا سامنا ہے، کو اڈے کی منتقلی کی کئی بلین ڈالر کی لاگت کا زیادہ تر بوجھ اٹھانا ہے۔
حکومت کی طرف سے اوکی ناوا کو ماحولیاتی اثرات کی رپورٹ جمع کروانے کے بعد، ناکائیما کے پاس جواب دینے کے لیے 90 دن کا وقت ہو گا۔
این ایچ کے کی رپورٹ کے مطابق، ناکائیما نے ملاقات کے بعد ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ ان کا خیال ہے کہ امریکہ کے لیے بہترین اور تیز ترین حل یہ ہے کہ وہ اپنا اڈا اوکی ناوا سے کسی اور جگہ منتقل کر لے۔
اس کے بعد، اچیکاوا ناگو کے مئیر سوسمو انامینے سے ملے، جنہوں نے اچیکاوا کو کہا کہ وہ امریکہ پر اڈہ منتقل کرنے کا منصوبہ ترک کرنے پر زور دیں۔ این ایچ کے کی رپورٹ کے مطابق، انامینے نے کہا کہ مرکزی حکومت نے اوکی ناوا کے لوگوں کے جذبات کو نظر انداز کیا ہے اور وہی کچھ کرتی ہے جو امریکہ کہتا ہے۔