ٹوکیو: بعد از بحران تعمیر نو کے انچارج وزیر تاتسوؤ ہیرانو منگل کو اپنے ایک تبصرے پر غم و غصے کا نشانہ بنے ہوئے ہیں جس میں انہوں نے سونامی متاثرین کو محفوظ جگہوں پر تیزی سے منتقل نہ ہونے پر “بےوقوف” کہا تھا۔
انہوں نے یہ تبصرہ نیہوماتسو، صوبہ فوکوشیما میں حکمران جماعت ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان کے قانون سازوں کے ایک وفد سے ملاقات کے دوران کیا۔ فوجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق ہیرانوں نے مجمعے کو بتایا، “کچھ ایسے تھے جو محفوظ جگہوں کی جانب نقل مکانی کر گئے، اور سوچا کہ ‘ہم یہاں محفوظ ہیں’، اور کچھ ایسے بےوقوف بھی تھے، جیسے میرا کلاس فیلو، جنہوں نے محفوظ جگہ پناہ نہ لی۔ اور اب وہ مردہ ہے۔”
بہت سے فائر فائٹر سونامی کی وجہ سے مارے گئے چونکہ وہ لیوی گیٹ کو بند کرنے کی کوشش کرنے کے لیے پیچھے رہ گئے تھے۔ ان کی اور 11 مارچ کی آفت کے دوسرے متاثرین کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ہیرانو نے کہا کہ مستقبل کی آفات سے بہتر طور پر نمٹنے کے لیے حکومت کو اس بات کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے کہ بہت سے لوگوں نے یہ محسوس کرنے میں دیر کیوں کر دی کہ بھاگنا چاہیے۔
جاپانی میڈیا کی طرف سے ان کے تبصرے کو بڑے پیمانے پر رپورٹ کرنے کے بعد ہیرانو نے معذرت کی اور کہا، “مجھے عرصہ دراز سے حیرت تھی کہ میرا دوست بھاگا کیوں نہیں اور میں نے اپنی ذاتی رائے کو زبان سے پھسلنے دیا۔ میں معذرت خواہ ہوں اگر میرے تبصرے سے کسی کو پریشانی ہوئی،” فوجی ٹی وی نے بتایا۔
ہیرانو کو ان کے عہدے پر جولائی میں تعینات کیا گیا تھا جب ان کے پیش رو ریو ماتسوموتو کو صرف نو دن کام کرنے کے بعد اچانک استعفی دینے پر مجبور ہونا پڑا۔ ماتسوموتو کو اس لیے عہدہ چھوڑنا پڑا کہ سونامی زدہ شمال مشرقی ساحلی پٹی کے دورے کے دوران نازیبا الفاظ کے استعمال پر انہیں بڑے پیمانے پر تنقیدکا نشانہ بنایا گیا، جہاں انہوں نے میاگی کے گورنر سے ہاتھ ملانے سے انکار کر دیا، انہیں میٹنگ میں دیر سے آنے پر ڈانٹا اور امداد روکنے کی دھمکی دی۔ ماتسوموتو کو ایواتے کے گورنر کو بھی یہ کہتے ہوئے سنا گیا، “ہم ان بلدیاؤں کی مدد نہیں کریں گے جن کے لیڈر تعمیر نو کی اچھی تجاویز تخلیق کرنے کے لیے عقل سلیم کا استعمال بھی نہیں کرتے”۔