ٹوکیو: ریکروٹ آنلائن کی جانب سے اپنے شادی میگزین زیکسی کے لیے کیے جانے والے ایک سروے نے انکشاف کیا ہے کہ 36 فیصد غیرشادی شدہ جاپانی خواتین 11 مارچ کی آفت کے بعد شادی کے بارے میں اور مثبت رویہ رکھنے والی بن گئی ہیں۔
سروے نے پتا لگایا کہ مزید غیرشادی شدہ یا غیرمنگنی شدہ خواتین نے شادی کے بارے میں اپنے خیالات بدل دئیے ہیں، اور بہت سی رائے دہندگان نے ان خیالات کا اظہار کیا کہ شادی کی مدد سے وہ سونامی کے بعد زندگی میں آنے والے غیر متوقع پن کا مقابلہ کر سکیں گی۔
زیکسی نے اپنی ویب سائٹ پر کہا کہ 180 سے زائد خواتین نے انٹرنیٹ سروے میں حصہ لیا۔ مجموعی طور پر 36 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ آفت کے بعد سے وہ “شادی کے بارے میں زیادہ سنجیدگی سے سوچ رہی ہیں” یا انہوں نے “شادی کے بارے میں سوچنا شروع کر دیا ہے”۔
نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے میگزین کے فیچر ایڈیٹر نے کہا: “میرا خیال ہے کہ جواب دہندگان میں سے بہت سوں نے سوچا، ‘اگر میرا خاوند ہوتا، تو کچھ برا بھلا ہونے کی صورت میں مجھ سے ضرور رابطہ کرتا، اور یہ مجھے مزید تحفظ کا احساس دلاتا ہے'”۔
میگزین نے یہ بھی دریافت کیا کہ آفت کے بعد سے شادی کی تقریبات کا اوسط خرچ دو لاکھ ین سے زیادہ بڑھ چکا ہے۔ میگزین اندازہ لگاتا ہے کہ شاید اس کی وجہ ملک کے مایوس کن حالات کی وجہ سے شادی کی تقریب پر زیادہ توانائی خرچ کر کے اسے مزید بہتر انداز میں منعقد کرنا ہو۔