ٹوکیو: پیر کی ایک رپورٹ کے مطابق، جاپانی دفاعی کنٹریکٹر متسوبشی ہیوی پر ہونے والے کئی ایک سائبر حملوں میں جنگی طیاروں اور ایٹمی بجلی گھروں کے بارے میں معلومات چرائے جانے کا امکان ہے۔
متسوبشی ہیوی نے پچھلے ماہ کہا کہ اس کے 11 مراکز کے 83 کمپیوٹر سائبر حملوں کا نشانہ بنے تھے تاہم مصنوعات و ٹیکنالوجیز کی معلومات چرائے جانے کی کوئی تصدیق نہیں ہو سکی تھی۔
آشی شمبن اخبار نے رپورٹ دی کہ متسوبشی کے مراکز پر واقع دوسرے کمپیوٹروں کی اضافی جانچ کے بعد کچھ کمپیوٹروں سے معلومات کی ترسیل کے شواہد ملے۔
روزنامے نے اہلکاروں کے حوالے سے کہا کہ معلومات کا ایک حصہ جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں سے متعلق ہے جو کمپنی وزارت دفاع کے لیے ٹھیکے پر تیار کرتی ہے۔
“یہ معلوم نہیں کہ یہ معلومات دفاعی رازوں کے طور پر خفیہ ہیں یا نہیں،” آشی نے کہا۔
روزنامے کے مطابق معلومات کے دوسرے ٹکڑوں میں ڈیزائن، پرزے، اور زلزلے کے خلاف مزاحم ایٹمی بجلی گھروں کی تفاصیل شامل ہیں جن کی تیاری میں متسوبشی ہیوی مصروف تھی۔
متسوبشی ہیوی کے عوامی رابطہ افسر نے کہا کہ وہ رپورٹ کی تصدیق یا تردید نہیں کر سکتے۔
وزیر دفاع یاسوؤ اچیکاوا نے ستمبر میں کہا تھا کہ فرم کے کمپیوٹرز پر ہونے والے حملوں، جو اگست میں سامنے آئے تھے، میں کسی قسم کی حساس معلومات چرائے جانے کا سراغ نہیں ملا۔