منشیات اسمگلنگ کے کیس میں جاپانی خاتون کو ملائیشیا میں سزائے موت

کوالا لمپور: ایک ملائشین عدالت نے ایک جاپانی خاتون کو ملک میں میتھامیفٹامین اسمگل کرنے پر منگل کو موت کی سزا سنائی، جس کے بارے میں اہلکاروں کا کہنا ہے کہ یہ ملک میں کسی جاپانی شہری کے ملوث ہونے کا پہلا کیس ہے۔

عدالتی اہلکار کے مطابق دارالحکومت کوالا لمپور کے نزدیک شاہ عالم کے ایک ہائی کورٹ نے ماریکو تاکیوچی کو منشیات کی نقل و حمل کا قصوروار پایا۔

کسٹمز کے ایک اہلکار نے کہا کہ فیصلے کے مطابق پہلی بار کسی جاپانی شہری کو ملائیشیا، جو منشیات کے خلاف سخت قوانین کے لیے مشہور ہے، میں منشیات کی اسمگلنگ میں گرفتار کیا گیا ہے۔

ملائیشیا میں منشیات کی اسمگلنگ کی لازمی سزا پھانسی ہے۔

36 سالہ سابقہ نرس تاکیوچی پچھلے سال اکتوبر میں کوالالمپور انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر دبئی سے پہنچنے پر گرفتار ہوئی جب وہ 3.5 کلوگرام ڈرگ ساتھ لا رہی تھی۔

تاکیوچی نے بیان دیا ہے کہ اسے ایک آدمی نے میتھامیفٹامین سے بھرا بیگ دھوکے سے لے جانے پر راضی کیا ورنہ وہ اس میں موجود منشیات سے بےخبر تھی۔

کسٹمز کے اہلکار کا کہنا ہے کہ دبئی ملائیشیا کے لیے اسمگل کی جانے والے منشیات کے لیے اکثر راہداری کا کام کرتا ہے، جو بعد میں آگے دوسرے ممالک جیسے آسٹریلیا میں بھیج دی جاتی ہیں۔

اس سال کے آغاز کے اعدادوشمار کے مطابق ملائیشیا میں 700 کے قریب قیدی تھے جن میں سے اکثر سزائے موت کے منتظر تھے۔ ان میں سے دو تہائی سے زیادہ منشیات سے متعلقات مقدمات میں ملوث تھے۔

تاکیوچی کے وکیل کا کہنا ہے کہ وہ فیصلے کے خلاف اپیل کرے گی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.