ٹوکیو: ایک اہلکار نے ہفتے کو بتایا کہ جاپان میں ایک مچھلی پکڑنے والی کشتی نے سونامی زدہ شمال مشرقی ساحلی علاقے کے قریب سے 11 ملین ین سے بھرا ہوا ایک بیگ جال سے برآمد کیا ہے۔ یہ کیش سے بھرا یہ بیگ شاید سات ماہ پہلے سونامی فی الحال نامعلوم مالک کے ہاتھوں سے بہا لے گیا تھا۔
صوبہ ایواتے کے شہر اوفوناتو کے اہلکار ‘کو یواینو’ نے کہا کہ 8 اکتوبر کو ایک فشنگ ٹرالر نے سمندر کی تہہ سے بیگ برآمد کیا جس میں ایک ہزار سے زائد 10000 ین مالیت کے نوٹ موجود تھے۔
“ہمارا خیال ہے کہ اس کا تعلق قدرتی آفت سے ہی ہے، چونکہ کوئی بھی اس طرح کی چیز کو جان بوجھ کر نہیں پھینکے گا،” یواینو نے ایک ٹیلی فونک انٹرویو کے دوران کہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوٹوں سے بھرے دوسرے سیف اور لفافے اکٹھے کیے جا رہے ہیں چونکہ 9 شدت کے زلزلے نے ملک کے ساحلی علاقوں کو تاراج کر ڈالا، جس کی وجہ سے ایک بڑے سونامی نے 20,000 سے زائد لوگوں کو ہلاک یا لاپتہ کر دیا۔
کیش کی اطلاع دینے پر قوم نے تعریف اور دیانتداری کے جذبات جیتے ہیں۔
یواینو کے مطابق، اگر کوئی بھی اگلے چھ ماہ تک اس کیش کا دعویدار نہیں بنتا تو یہ روپیہ ڈھونڈنے والوں کو چلا جائے گا، اگرچہ جہاز کے کپتان، عملے یا جہاز کے مالک میں سے اصل حقدار کے انتخاب کے لیے شاید عدالتی فیصلہ درکار ہو۔
انہوں نے مزید کہا کہ اصلی مالک کا پتا چلانے کا کوئی طریقہ نہیں تھا، اور بیگ اور اس کے اجزا کے بارے میں کچھ تفصیلات خفیہ رکھی جا رہی ہیں تاکہ شہری انتطامیہ کو دعویداروں میں سے اصل مالک کی شناخت کرنے میں مدد ملے۔