ٹوکیو: حکومت نے ہفتے کو فوکوشیما کی ذخیرہ گاہوں میں تابکار مٹی ذخیرہ کرنے کے منصوبے کی نقاب کشائی کی ہے۔
وزیر ماحولیات گوشی ہوسونو، جو ایٹمی بحران کے وزیر بھی ہیں، اور فوکوشیما کے گورنر یوہےئی ساتو نے فوکوشیما شہر میں صوبے کی تمام بلدیاؤں کے سربراہان کی میٹنگ سے خطاب کیا۔
این ایچ کے کی رپورٹ کے مطابق، میٹنگ کے آغاز میں ہوسونو نے فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کے حادثے کی وجہ سے صوبے پر پڑنے والے بوجھ پر ان سے معذرت کی، اور ان سے اتفاق رائے اور تعاون کی درخواست کی۔
ہوسونو نے کہا کہ ابتدائی طور پر 28 ملین مکعب میٹر تک تابکار مٹی تین سالوں کے لیے ہر بلدیہ میں ایک عارضی ذخیرہ گاہ تعمیر کر کے اس میں ذخیرہ کی جائے گی۔ این ایچ کے کی رپورٹ کے مطابق، اس کے بعد مٹی کو جنوری 2015 تک بڑی ذخیرہ گاہوں میں بھیج دیا جائے گا جو مرکزی حکومت صوبے میں تعمیر کرے گی۔
حکومت کے منصوبے کے مطابق مٹی کی صوبے سے باہر تلفی 30 سال کے بعد ہو گی۔
تاہم، کچھ بلدیاؤں نے اس منصوبے کے خلاف رائے کا اظہار کیا ہے۔ این ایچ کے کی رپورٹ کے مطابق، آڑو اور امریکی کھجور کے کاشتکار اس بات سے فکرمند ہیں کہ کچھ عارضی ذخیرہ گاہیں ان کے باغات کے متوازی تعمیر کر دی جائیں گی، اور وہ پریشان ہیں کہ ان کا پھل آلودہ ہو جائے گا۔
دریں اثنا فوجی ٹی وی کی ہفتے کی رپورٹ کے مطابق پورے جاپان سے 240 لوگوں نے ویک اینڈز پر فوکوشیما شہر کو تابکاری سے پاک کرنے کی سرگرمیوں میں رضاکارانہ طور پر مدد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ گروپ پارکوں اور سڑکوں کی صفائی کا کام کرنے میں مدد کرے گا۔
1 comment for “حکومت کی طرف سے فوکوشیما کی تابکار مٹی ذخیرہ کرنے کے منصوبے کا اعلان”