ای ہائم کے ایٹمی بجلی گھر کے اسٹریس ٹیسٹ کے نتائج جاری کر دئیے گئے

ٹوکیو: شی کوکو الیکٹرک پاور کمپنی نے پیر کو اعلان کیا کہ اس کے ایکاتا، صوبہ ای ہائم میں واقع ایٹمی بجلی گھر کے اسٹریس ٹیسٹ کے نتائج جاری کر دئیے گئے ہیں۔ کمپنی نے یہ رپورٹ ایٹمی اور صنعتی حفاظتی ایجنسی کے سپرد کی، جو وزارت اقتصادیات، تجارت اور صنعت کے تحت کام کرتی ہے۔

این ایچ کے کے مطابق، 570 گیلن کے حساب سے فرض کردہ مضبوط ترین زلزلے سے 1.86 گنا بڑے زلزلے کو برداشت کر سکتا ہے۔ اس میں مزید کہا گیا کہ پلانٹ 14.2 میٹر اونچی سونامی لہروں میں بھی کھڑا رہ سکے گا۔

یہ رپورٹ اسٹریس ٹیسٹ کے نتائج جمع کرانے کی دوسری رپوٹ ہے، جبکہ اس سے پہلے کانسائی الیکٹرک پاور کمپنی نے اکتوبر میں فوکوکی صوبے میں واقع اوئی ایٹمی بجلی گھر پر یہ ٹیسٹ چلا کر رپورٹ جمع کروائی تھی۔

جولائی میں حکومت نے بجلی فراہم کرنے والی کمپنیوں سے کہا تھا کہ آفت سے نمٹنے کی تیاری پر پائے جانے والے خدشات کم کرنے کے لیے ملک کے تمام ایٹمی بجلی گھروں پر اسٹریس ٹیسٹ چلائے جائیں۔

11 مارچ کو شمال مشرقی جاپان میں آنے والے زلزلے و سونامی نے فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کی بجلی منقطع کر دی، جس سے اس میں پگھلاؤ کی وجہ سے بحران پیدا ہوا گیا جس پر انجینئر اب تک قابو پانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پلانٹ آپریٹر ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی آفات کے لیے مناسب حد تک تیار نہ ہونے کی وجہ سے شدید تنقید کی زد میں آئی ہے۔

جاپان کے 54 ایٹمی بجلی گھروں میں سے دو تہائی سے زیادہ اس وقت بند پڑے ہیں۔ عوامی خدشات اور ایٹمی توانائی مخالف مظاہروں کی وجہ سے کمپنیاں بحران کے بعد حفاظتی جانچ کے لیے بند کیے جانے والے یا اس سے پہلے معمول کی دیکھ بھال کے لیے بند ایٹمی بجلی گھر چلانے میں ہچکچاہٹ کا شکار ہیں۔

اسٹریس ٹیسٹوں میں فوکوشیما بحران کے بعد یورپین یونین کی طرف سے جاری کردہ اپنے علاقے کے 143 ایٹمی بجلی گھروں کی جانچ کے لیے مختلف طریقہ ہائے کار شامل ہیں۔

یکم جون سے شروع ہونے والی ان جانچوں میں قدرتی اور انسانی ہاتھوں سے پیدا ہونے والے بحرانوں جیسے ہوائی جہاز گرنے یا دہشت گردانہ حملوں کے اثرات کو مدنظر رکھنا مقصود ہے۔

ایٹمی توانائی جاپان کی بجلی کی ضروریات کا 30 فیصد پورا کرتی ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.