ٹوکیو: اولمپس کے بڑے حصے دار نے جمعرات کو کہا کہ وہ جاپانی نفیس آلات بنانے والے ادارے کی طرف سے 1990 کے عشرے کے نقصانات چھپانے کے اعتراف کے بعد اپنا حصہ 8.18 فیصد سے کم کر کے 5.11 فیصد کر رہا ہے۔
نیپون لائف انشورنس کمپنی نے “خطرات” کا حوالہ دیا اور کہا کہ گاہکوں کے مفادات کے تحفظ کے لیے”اقتصادی معقولیت” کی ضرورت ہے، جبکہ کئی ایک معاہدوں میں کی جانے والی ادائیگیوں کے اسکینڈل کی وجہ سے اولمپس کے شئیرز کی قیمتیں گری ہوئی ہیں۔
“ہم نے موجودہ بےیقینی کی صورت حال دیکھ کر اپنا کچھ حصہ بیچ دیاہے،” جاپان کے سب سے بڑے لائف انشورنس ادارے نیپون لائف انشورنس نے ایک بیان میں کہا۔
تاہم گروپ نے زور دیا کہ وہ اسکینڈل زدہ فرم کے کاروبار اور چلتے رہنے کو اب بھی بہت اہمیت دیتا ہے۔ “ہم اولمپس کے اہم کاروباروں کی مضبوطی میں یقین رکھتے ہیں اور اس کی ٹیکنالوجیوں کا اعلی معیار برقرار رکھا جائے گا،” اس نے کہا۔
نیپون لائف کے مطابق، وہ اس سے پہلے اولمپس میں 8.10 فیصد حصہ رکھتا تھا جبکہ اسی گروپ کی کمپنی نیسے ایسّٹ مینجمنٹ کارپوریشن 0.08 فیصد حصے کی مالک تھی۔
انشورنس ادارے نے اپنا حصہ 4.90 فیصد کی شرح سے کم کر دیا، جبکہ نیسے ایسّٹ نے اپنا حصہ 0.21 فیصد تک بڑھا دیا۔
اولمپس کے شئیرز نے ٹوکیو کی مارکیٹ میں جمعرات کو 0.97 فیصد کے اضافے سے 747 ین کی حد حاصل کی باوجود یہ کہ اسے برطانیہ کے سنگین فراڈ کے محکمے کی تفتیش کے دباؤ کا سامنا ہے، جس کا کہنا ہے کہ وہ جاپانی اور دوسری عالمی ایجنسیوں کے ساتھ مل کر اس معاملے کی تفتیش کر رہا ہے۔
ٹوکیو اسٹاک ایکسچینج نے اولمپس کو خبردار کیا ہے کہ اسٹاک ایکسچینج کے قوانین کے مطابق اس کی پہلے ہی تاخیر کا شکار آمدن کی رپورٹ دسمبر کے وسط تک پیش نہ ہوئی تو اسے ڈی لسٹ کیا جا سکتا ہے۔
فرم کے شئیرز کی قیمت 13 اکتوبر کی قدر سے 70 فیصد کم ہے، جس کے ایک دن بعد اس نے اپنے برطانوی سی ای او مائیکل ووڈفورڈ کو کئی ایک معاہدوں میں کی جانے والی متنازع ادائیگیوں پر سوال اٹھانے پر برخاست کر دیا تھا۔
اولمپس نے پچھلے ہفتے تسلیم کیا کہ اس نے 1990 کے عشرے سے سرمایہ کاری میں نقصانات کو چھپائے رکھا اور پھر انہیں خریداری کے معاہدوں اور مشیران کو دی جانے والی فیس کی آڑ میں چھپانے کی کوشش کی۔
مقامی میڈیا نے رپورٹ دی ہے کہ اس کے نقصانات کا مجموعہ شاید 100 بلین ین تک جا پہنچے۔
نیپون لائف کا اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب اولمپس نے اپنے قرض خواہوں سے قرضہ دیتے رہنے کو کہا ہے اور اپنے قرضے 300 بلین ین تک کم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
روزنامہ نیکےئی کے مطابق، کمپنی نے اپنے بڑے قرض خواہوں سومیموتو میتسوئی بینکنگ کارپوریشن اور دوسروں سے وعدہ کیا کہ وہ تین سالوں میں زیادہ سود والے قرضے موجودہ 600 بلین ین سے 260 بلین تک کم کر دے گی۔
روزنامے کے مطابق، بدھ کو ٹوکیو کے ایک ہوٹل میں ہونے والی میٹنگ میں اولمپس نے بینکوں سے کہا کہ وہ مالیاتی کھاتوں کو بہتر اور درست کرنے کے وعدے کے عوض اسے قرضہ دینا جاری رکھیں۔
آشی شمبن کے مطابق، ایک گھنٹے کی بند کمرے میں ہونے والی میٹنگ میں 40 مالیاتی اداروں کے 100 کے قریب نمائندے شرکت کے لیے آئے۔
روزنامہ نیکےئی کے مطابق، سومیموتو میتسوئی ستمبر تک اولمپس کے 227.5 بلین ین کے قرضوں کی مالک تھی، جبکہ بینک آف ٹوکیو متسوبشی یو ایف جے 142 بلین ین کے ساتھ دوسرے اور میزوہو بینک 85.9 بلین کے ساتھ تیسرے نمبر پر تھا۔