ٹوکیو: شاہی گھرانے سے متعلق ایجنسی نے جمعے کو کہا کہ بادشاہ اکی ہیتو کو ہلکے سے نمونیے کی شکایت ہے جس کی وجہ سے ان کا ہسپتال میں قیام 10 روز کے لیے بڑھا دیا گیا ہے۔
محل کے ایک ترجمان کے مطابق 77 سالہ بادشاہ کو پرانی کھانسی کے ساتھ “سانس کی نالی کے نمونیے کی تشخیص کی گئی ہے”۔
محل نے اس سے پہلے کہا تھا کہ ان کا درجہ حرارت 39 درجے سیلسیئس تک بڑھ گیا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ جمعرات سے درجہ حرارت کم ہو رہا تھا کہ لیکن ابھی یہ معلوم نہیں کہ انہیں کب ہسپتال سے رخصت ملے گی۔
اس بیماری کی وجہ سے اکی ہیتو اس ہفتے بھوٹان کے بادشاہ اور ملکہ کو دی جانے والی استقبالیہ تقریب میں شرکت نہیں کر سکے تھے۔ تخت نشین ہونے کے دو عشرے سے زیادہ گزر جانے کے بعد یہ پہلی بار ہوا ہے کہ اکی ہیتو سرکاری مہمان کے ساتھ ملاقات نہ کر سکے ہوں۔
اکی ہیتو کو 6 نومبر کو بخار اور سانس کی نالی کی تکالیف کی وجہ سے جامعہ ٹوکیو کے ہسپتال میں داخل کروایا گیا تھا۔
ان کی پوتی ایکو، جو ولی عہد شہزادہ ناروہیتو اور شہزادی ماساکو کی اکلوتی اولاد ہے، کو اس ماہ کے شروع میں نمونیا کی شکایت کی وجہ سے کچھ عرصے کے لیے ہسپتال میں داخل کرایا گیا تھا۔
اکی ہیتو، جو اپنے والد ہیروہیتو کی وفات کے بعد 1989 کو تخت نشین ہوئے تھے، 2003 میں پراسٹیٹ کینسر کی وجہ سے جراحی سے بھی گزر چکے ہیں۔
مملکت جاپان کے آئینی سربراہ ہونے کے ناتے وہ عام طور پر رسمی کردار ہی ادا کرتے ہیں لیکن جاپانی عوام میں ان کے لیے گہری عقیدت پائی جاتی ہے۔