ٹوکیو: اولمپس کارپوریشن کے ایک سابقہ رکن نے جمعے کو کہا کہ اس نے جاپانی کمپنی کو ترغیب دینے کے لیے ایک آن لائن ویب سائٹ کا اجرا کیا ہے تاکہ وہ برطانوی ایگزیکٹو ووڈ فورڈ کو بحال کر دے، جن کو سرمایہ کاری میں بھاری نقصانات چھپانے کے لیے کی جانے والی ادائیگیوں پر سوال اٹھانے پر برخاست کر دیا گیا تھا۔
کوجی میاتا، جنہوں نے اولمپس کے بورڈ میں 1995 سے 2006 تک خدمات سرانجام دیں، نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ وہ چاہتے ہیں کہ کمپنی ووڈفورڈ سے عوامی طور پر معافی مانگے اور انہیں چیف ایگزیکٹو آفیسر کے طور پر بحال کرے۔
ووڈ فورڈ کو اولمپس کے مرکزی کاروبار سے غیرمتعلق کمپنیوں کی خریداری اور مشیرانے کی مد میں کی جانے والی 687 ملین ڈالر کی ادائیگیوں پر سوالات اٹھانے پر پچھلے ماہ برخاست کر دیا گیا تھا۔ ووڈفورڈ نے برخاست کیے جانے سے قبل کمپنی کے ایگزیکٹو پر زور دیا تھا کہ استعفی دے دے۔
کمپنی نے بعد میں تسلیم کیا کہ اس نے 1990 کے عشرے میں ہونے والی بھاری سرمایہ کاری نقصانات کو چھپانے کے لیے ادائیگیاں کی تھیں۔
“چاہے آپ اسے جیسے مرضی دیکھیں، ایک اکلوتا شخص جس نے ٹھیک کام کیا وہ یہی تھا،” 70 سالہ میاتا نے کہا۔
اولمپس نے جمعے کی پیٹیشن مہم پر کوئی تبصرہ نہیں کیا تاہم انتظامیہ نے ووڈوفورڈ کو واپس نہ لانے کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔
51 سالہ ووڈ فورڈ 30 سال سے اولمپس میں تھے اور وہ 20 سال کی عمر سے ہی کمپنی کے بڑے افسروں میں شامل تھے۔ تکنیکی طور پر انہیں شئیرہولڈرز کی میٹنگ کے علاوہ کسی طرح نکالا نہیں جا سکتا۔
میاتا کی ویب سائٹ نے کہا کہ پورے ہفتے میں ان کی پیٹیشن پر 377 دستخط ہوئے۔ میاتا نے کہا کہ دستخطوں کی اصل تعداد 2700 تھی، لیکن یہ تعداد غیرواضح اس لیے ہوئی کہ ویب سائٹ بار بار کھلنے کی وجہ سے کئی بار کریش ہوئی، اور کچھ حمائیتیوں نے اپنا نام ظاہر نہ کیا۔
جاپانی حکام نے ایک تفتیش شروع کر دی ہے۔ اینڈواسکوپ بنانے میں عالمی نمبر ایک ٹوکیو کی کمپنی اولمپس کی نیک نامی کو دھچکا لگا ہے۔ وزیر اعظم یوشیکو نودا نے جاپانی کارپوریشن کی عالمی برادری میں شہرت اور صداقت پر فکرمندی کا اظہار کیا ہے۔
1919 میں قائم ہونے والی اولمپس کو 14 دسمبر تک نظرثانی شدہ آمدنی رپورٹ جمع کرانا ہے ورنہ اسے ٹوکیو اسٹاک ایکسچینج سے ڈی لسٹنگ کا سامنا کرنا پڑے گا۔
جاپانی میڈیا نے رپورٹ دی ہے کہ ووڈفورڈ اگلے ہفتے جاپان آئیں گے اور تفتیش کاروں سے ملیں گے۔ ووڈفورڈ نے ایسوسی ایٹڈ پریس کی جانب سے رابطے پر کوئی فوری تبصرہ نہیں کیا۔
میاتا نے کہا کہ سالوں پر پھیلی منظم نظر آنے والی اس مالیاتی سازش کے بارے میں انہیں کوئی براہ راست علم نہیں تھا۔