اوساکا: 42 سالہ تورو ہاشیموتو نے اتوار کو منعقدہ اوساکا کے مئیر کے انتخابات جیت لیے اور سابقہ مئیر 63 سالہ کونیو ہیراماتسو کو شکست دی۔ دریں اثنا 47 سالہ اچیرو ماتسوئی، جو صوبائی اسمبلی کے سابقہ رکن اور ہاشیموتو کے قریبی اتحادی ہیں، نے گورنر کی دوڑ چھ دوسرے امیدواروں سے جیت لی۔
مئیر اور گورنر کے انتخابات 40 سال بعد ایک ہی دن منعقد ہوئے تھے۔ زیادہ توجہ مئیر کے انتخابات پر مرکوز تھی، جن میں ووٹروں کا ٹرن آؤٹ پچھلے انتخابات کے 43.61 فیصد کے مقابلے میں 60.92 فیصد رہا۔ این ایچ کے کی پیر کی صبح کی رپورٹ کے مطابق، ہاشیموتو نے 750,813 ووٹ جبکہ ہیراماتسو نے 522,641 ووٹ حاصل کیے۔
ہاشیموتو اوساکا کو عالمی معیشت کا کھلاڑی بنانے کے نعرے پر جیت گئے۔ انہوں نے 31 اکتوبر کو اپنے عہدے کی میعاد ختم ہونے سے 3 ماہ پہلے ہی استعفی دے دیا تھا تاکہ مئیر کے الیکشن میں حصہ لے سکیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ انہوں نے یہ فیصلہ اس لیے کیا کیونکہ وہ ہیراماتسو کی مسلسل مخالفت کی وجہ سے انتظامی اصلاحات کی منزل حاصل نہیں کر پا رہے تھے۔
این ایچ کے کی رپورٹ کے مطابق، اتوار کی رات ایک پریس کانفرنس میں ہاشیموتو نے دوبارہ کہا کہ صوبے اور شہر کے انتظامی افعال میں کئی طرح کے نقائص ہیں اور ان میں اختیارات کی جنگ کے بہت سے مواقع پیدا ہوتے ہیں۔
ہاشیموتو نے کہا کہ وہ شہر اور صوبے کے انتظامی فریم ورک کو مضبوط کرنا پسند کریں گے تاکہ ایک نیا اوساکا تشکیل دیا جا سکے جو ٹوکیو اور دنیا کے دوسرے بڑے شہروں سے مقابلہ کرنے کے قابل ہو۔
ہاشیموتو کو ان کے علاقائی گروپ اوساکا اشن نو کائی (اوساکا کی بحالی کا گروہ) کی حمایت حاصل ہے جسے اوساکا کی صوبائی اسمبلی اور اوساکا میونسپل اسمبلی میں اکثریت حاصل ہے۔
گورنر کے انتخاب کے لیے میدان میں موجود سات امیدواروں میں 47 سالہ سابقہ صوبائی اسمبلی رکن اچیرو ماتسوئی، 63 سالہ سابقہ مئیر اکیدا ماؤرو کوراتا، کاروباری شخصیت 60 سالہ ماسارو ناکامورا، 61 سالہ وکیل شوجی اومیدا، کاروباری شخصیت 63 سالہ ماک اکاساکا، صوبائی حکومت کے سابقہ اہلکار 70 سالہ اوسامو کیشیدا اور 69 سالہ استاد ماساکی تاکاہاشی شامل ہیں۔
ماتسوئی نے 2,006,195 ووٹ حاصل کیے، جب کہ دوسرے نمبر پر آنے والے امیدوار کاؤرو کوراتا نے 1,201,034 ووٹ حاصل کیے۔ این ایچ کے کے مطابق، گورنر کے الیکشن میں ووٹر ٹرن آؤٹ 52.88 فیصد رہا۔