اوساکا: پیناسونک نے پیر کو اعلان کیا کہ آلات سماعت کو فٹ کرنے کے لیے نئی ٹیکنالوجی کی تیاری کر رہا ہے۔ الیکٹرو انسیفالو گرام (ای ای جی) پر توجہ رکھتے ہوئے جب نمونے کی آوازیں معمول کے والیم پر رکھ کر صارف کے کان میں ٹیسٹ کے دوران چلائی جاتی ہیں، تو یہ نئی ٹیکنالوجی آواز کی بلند ترین حد کا تخمینہ لگاتی ہے جسے وہ صارف باآسانی برداشت کر سکتا ہو۔
یہ بہتری صارفین پر پڑنے والے دباؤ کو کم کرنے اور آلات سماعت فٹ کرنے کے لیے درکار وقت کو کم کرنے میں مدد دیتی ہے۔ پیناسونک نے اس طریقہ کار کی کلینیکل آزمائشیں یونیورسٹی آف فوکوئی کے تعاون سے شروع کی ہیں، جن کا مقصد اپریل 2015 سے شروع ہونے والے مالی سال سے آلات سماعت کے لیے خودکار والیم سیٹ کرنے والے نظاموں کو عوامی استعمال میں لانا ہے۔
بلند آوازی کا احساس ہر شخص میں مختلف ہوتا ہے اور والیم کی قابل قبول حد بھی متعلقہ شخص پر منحصر ہوتی ہے۔ آلات سماعت کو مختلف ضروریات و خواہشات کو پورا کرنے کے قابل ہونا چاہیے۔ آلات سماعت کی فٹنگ کے لیے زیادہ سے زیادہ والیم ایک اہم کلیدی چیز ہے۔ آلات سماعت کی فٹنگ کے دوران والیم سیٹ کرنے کا روایتی طریقہ کار کم سے کم والیم سننے کی حد کو بنیاد بنا کر زیادہ سے زیادہ اونچی آواز کی حد کا تعین کرتا ہے۔
چونکہ ان نتائج میں انفرادی تفاوت کو شامل کیے بغیر غلطی کی اچھی خاصی گنجائش ہوتی ہے، اس لیے صارفین کو ایک پریشان کن بلندی آواز کے ٹیسٹ سے گزرنا پڑتا ہے، جو ان کے لیے نفسیاتی دباؤ اور تھکاوٹ کا سبب بنتا ہے۔ ٹیسٹ میں سنوائی جانے والی آوازوں کو بار بار سننا ان کے لیے کنفیوژن کا باعث بھی بنتا ہے۔ چناچہ ہر صارف کی اصلی سماعتی استعداد کے مطابق آلات سماعت کے والیم کا درجہ ٹھیک ٹھیک طور پر مقرر کرنا مشکل ہے۔
نیا طریقہ استعمال کر کے ہر صارف کی بلند آوازی کی حد کو آواز کے نارمل والیم پر پیدا ہونے والی سماعتی ردعمل کی ای ای جی کے ذریعے پیمائش کر کے بہت کم وقت اور درستگی کی بلند شرح کے ساتھ ماپا جا سکتا ہے۔ یہ طریقہ آلات سماعت کو بلند ترین والیم کے ساتھ سیٹ کرنے کی زیادہ درستگی اور آرام دہ انداز میں استعمال کی سہولت دیتا ہے۔