ٹوکیو: الیکٹرونکس اور مینوفیکچرنگ کے دیو سونی نے منگل کو کہا کہ وہ اپنے کاروبار کی تنظیم نو کے تحت جاپان میں تین سیمی کنڈکٹر پلانٹ بند کر دے گا، تاکہ کم ہوتے منافع سے نمٹا جا سکے۔
اس نے مزید کہا کہ وہ کئی ایک پلانٹس پر سردیوں میں پیدوار کم کر دے گا چونکہ مغرب میں الیکٹرونکس مصنوعات کی طلب کم ہوگئی ہے، جہاں پٹی ہوئی معیشتوں میں کم کم ہی زندگی کے آثار نظر آتے ہیں۔
توشیبا نے کہا کہ ان پلانٹس کو بند کرنے کا مطلب پیداوار کو تین دوسری فیکٹروں میں منتقل کرنا ہے، جس سے کمپنی کو “لاگت کے معاملے میں بہتر مقابلے اور اعلی ویلیو ایڈڈ مصنوعات پر توجہ مرکوز کرنے” میں مدد ملے گی۔
توشیبا نے پچھلے ماہ اعلان کیا تھا کہ اس کے ستمبر تک کے چھ مہینوں کے منافع میں 18.5 فیصد کی کمی آئی ہے، جس کی بڑی وجہ ین کی مہنگی قدر اور 11 مارچ کے زلزلے و سونامی کا دھچکا ہے، جس نے پیدوار اور سپلائی چینوں پر تباہی پھیر دی تھی۔
توشیبا گروپ کا نیٹ منافع 22.7 بلین ین تک آگیا اور آپریٹنگ منافع 23.4 فیصد کی کمی سے 80.2 بلین ین تک پہنچ گیا اور فروخت کی شرح 5.5 فیصد کم ہو کر 2.9 ٹریلین ین رہ گئی۔
کمپنی نے ایک اعلامیے میں کہا کہ آمدن اور منافع میں کمی کی بڑی وجہ ڈیجیٹل مصنوعات اور الیکٹرونکس آلات کے کاروبار میں آنے والی مندی ہے، جو “ین کی تیزی سے بڑھتی قدر اور مارچ کے زلزلے” سے متاثر ہوئے۔
مہنگا ین جاپانی برآمدات کی مقابلے بازی کی صلاحیت کم کردیتا ہے اور ملک واپس آنے والے نفع کی قدر بھی گھٹا دیتا ہے۔
بدھ کو کمپنی نے کہا کہ تنطیم نو کی یہ کوشش اسے اپنی پیدوار تین “بڑے مراکز” پر مرکوز کرنے اور “آٹھ انچ کی مصنوعات کی لائن اپ” کو مضبوط کرنے میں مدد دینے کے ساتھ ساتھ چھ انچ والی الیکٹرونکس چپس کی پیدوار کم کرنے میں مدد کرے گی۔
“تازہ ترین اقدامات سے پیداواری مراکز کے ارتکاز کی وجہ سے اثاثوں کی کمی کو کم کرنے اور کارکردگی بڑھا کر کم لاگت والی مصنوعات بنانے میں مددملے گی،” اعلامیے نے کہا۔
“متاثر ہونے والے مراکز پر موجود مستقل ملازمین کو، اصولی طور پر، توشیبا گروپ میں ہی دوسری جگہ ملازمت دی جائے گی”۔
سیمی کنڈکٹر، جو جدید الیکٹرونکس انڈسٹری کی بنیاد ہے، روزمرہ استعمال کی سینکڑوں اشیا جیسے موبائل ٹیلی فون اور کاروں تک میں پائے جاتے ہیں۔
عالمی معاشی سست روی نے بہت سی منڈیوں میں بہت سی الیکٹرونکس مصنوعات کی طلب کم کر دی ہے جن میں سیمی کنڈکٹر پرزے کے طور پر استعمال ہوتے ہیں۔
طلب میں آنے والی یہ کمی، ین کی بڑھتی قدر کے ساتھ مل کر جاپانی پیدواری کمپنیوں اور مہنگے پرزہ جات بنانے والے برآمد کنندگان کے لیے مسائل پیدا کر رہی ہے۔
کیاکیوشو، ہاماؤکا اور موبارا میں فیکٹریاں بند کرنے کے علاوہ توشیبا نے کہا کہ چھ دوسرے مراکز پر جنوری اور دسمبر کے دوران پیدوار عارضی طور پر کم کر دی جائے گی۔
“توشیبا معیشت میں آنے والی موجودہ سست روی اور صارفی مصنوعات، جن میں یورپ اور امریکہ کو بھجوائے جانے والے آلات جیسے پی سی اور ٹی وی شامل ہیں، کی طلب میں ہونے والی کمی کے جواب میں اپنے پیداواری مراکز پر نومبر 2011 سے جنوری 2012 کے دوران سیمی کنڈکٹر کی پیداوار میں کمی کر رہا ہے،” اعلامیے نے کہا۔
“کام کرنے اور کارخانہ چلنے کے اوقات میں عارضی کمی توشیبا کو یہ لچک فراہم کرے گی کہ وہ صارفی مصنوعات کی طلب میں آنے والی کمی سے مقابلہ کر سکے”۔