“ریپ” کی غلط فہمی پر سینئیر دفاعی اہلکار برخاست

ٹوکیو: ایک سینئیر جاپانی دفاعی اہلکار کو منگل کو برخواست کر دیا گیا جب وہ اوکی ناوا میں اہم امریکی اڈے کی منتقلی کے متنازع حکومتی منصوبے کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے “ریپ” کا لفظ استعمال کر بیٹھا۔

وزیر دفاع یاسوؤ اچیکاوا نے کہا کہ انہوں نے اپنی وزارت کے اوکی ناوا میں سربراہ ساتوشی تاناکا کو اس تبصرے پر برطرف کر دیا ہے جس کی وجہ سے نیم منطقہ حارہ میں واقع جزائر کی اس زنجیر کے لوگوں کو اشتعال آگیا، جو امریکی فوجی موجودگی سے پہلے ہی پریشان ہیں۔

“میں نے نتیجہ نکالا ہے کہ معافی کی کوئی گنجائش نہیں تھی،” وزیر نے نیوز کانفرنس کو بتایا۔

جاپانی میڈیا کے مطابق، تاناکا نے اوکی ناوا کے مرکزی شہر ناہا  میں پیر کو ایک غیررسمی پینے پلانے کی نشست میں صحافیوں سے کہا: “کیا آپ پہلے بتاتے ہیں ‘میں آپ کا ریپ کرنے جا رہا ہوں،’ جب آپ ریپ کرنا چاہ رہے ہوں؟”۔

50 سالہ تاناکا نے “اکاسو” کا لفظ استعمال کیا تھا جس کا مطلب “خلاف ورزی” نکلتا ہے لیکن اکثر اسے خواتین کے خلاف زنا بالجبر کے عمل کو بیان کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ جاپانی میڈیا نے اس کا مطلب “ریپ” لیا۔

تاناکا ایک سوال کا جواب دے رہے تھے کہ حکومت نے اوکی ناوا کو ماحولیاتی جانچ کی رپورٹ جمع کرانے کا نظام الاوقات کبھی کیوں نہیں دیا، جس سے منتقلی کا منصوبہ شاید آگے بڑھ سکے۔

جزائر کا یہ گروپ، جہاں دوسری جنگ عظیم کے آخری ایام میں شدید لڑائیاں لڑی گئیں، 1995 میں ایک بارہ سالہ اوکی ناون لڑکی کے تین امریکی ملازموں کے ہاتھوں ریپ کے بعد سے ایسے کسی تبصرے کے بارے میں زیادہ حساس واقع ہوا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.