کانسائی الیکٹرک کا کہنا ہے کہ فوکوکی ایٹمی مرکز کو مضبوط کرنے پر 200 بلین ین خرچ ہونگے

ٹوکیو: کانسای الیکٹرک پاور کمپنی نے فوکوکی صوبے میں واقع اپنے ایٹمی مراکز میں مزید حفاظتی خصوصیات شامل کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا، جو فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر کی مصیبت کے بعد ترتیب دیا گیا ہے، اور کہا کہ اس کی لاگت کا اندازہ قریباً 200 بلین ین ہونے کا امکان ہے۔

این ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، کمپنی اس صوبے میں واقع 11 ایٹمی مراکز میں بنیاد سے الگ، زلزلہ جذب کرنے والے نظام شامل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ سیسمک بیس آئسولیشن (زلزلے کے لیے بنیاد کو الگ تھلگ کرنا) اصل میں ڈھانچے کے ایسے عوامل کا مجموعہ ہوتا ہے جو مرکزی عمارت کو ہلتی زمین پر واقع اپنی بنیادوں سے بڑی حد تک بےنیاز یا جدا کردیتا ہے چناچہ زلزلے کا اثر مرکزی عمارت تک نہیں پہنچتا اور اس طرح عمارت کی سالمیت کو نقصان نہیں پہنچتا۔

کانسائی الیکٹرک نے اپنے مراکز کو سونامیوں سے بچانے کے لیے ساحلی بند تعمیر کرنے کے منصوبے کا اعلان بھی کیا ہے۔ این ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، می ہاما ایٹمی بجلی گھر، جو ماضی کے کئی حادثات کا مقام ہے، جن میں 2004 میں ہونے والا بھاپ کا دھماکہ بھی شامل ہے جس سے چار کارکن ہلاک ہو گئے تھے، کو اپنی سمندر والی سمت میں 5.5 میٹر اونچی دیوار کا سہارا ملے گا جبکہ خشکی پر سمندر کی سمت 2.5 میٹر اونچی دیوار کی جائے گی۔

اس منصوبے کی مجموعی لاگت 200 بلین ین سے بڑھ جانے کا امکان ہے اور یہ مکمل ہونے کے لیے 2017 تک کا وقت لے سکتا ہے۔

دریں اثنا، کمپنی نے کہا کہ واکایاما صوبے میں واقع کائینن تھرمل پاور پلانٹ جو اس وقت بند پڑا ہے، کو 2012 کے موسم بہار میں چلایا جانا ہے۔

کمپنی اپنے آئل ٹینکروں کے بیڑے میں ایک جہاز کا اضافہ کر کے ان کی کل تعداد چھ کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ این ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق، کمپنی کا کہنا ہے کہ اس طرح اس کی تیل کی نقل و حمل کی صلاحیت میں 25 فیصد کا اضافہ ہو جائے گا، جو 25 ہزار کلو لیٹر کے مجموعے تک جا پہنچے گی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.