ٹوکیو: وزیر اعظم یوشیکو نودا نے جمعرات کو کہا کہ وہ مہنگے ین، تھائی لینڈ میں سیلاب اور یوروزون بحران کے مسائل میں گھری ملکی معیشت کو سپورٹ کرنے کے لیے ایک چوتھا اضافی بجٹ بنائیں گے۔
نودا نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ انہوں نے وزیر خزانہ جون ازومی کو ہدایت دی ہے کہ مارچ کو ختم ہونے والے مالی سال کے لیے چوتھے اضافی بجٹ کی تیاری شروع کریں۔
اس بجٹ کا مقصد “مہنگے ین، تھائی لینڈ میں سیلاب اور یوروزون بحران کی وجہ سے غیریقینی کے بڑھتے اثر” کو کم کرنا ہے۔
نودا نے کہا کہ ضافی بجٹ کو حکومتی بانڈز کے ذریعے رقم فراہم نہیں کی جائے گی بلکہ انتظامی اخراجات میں کمی کر کے پیسے فراہم کیے جائیں گے۔ انہوں نے زیر تکمیل بجٹ کی تفصیلات نہیں بتائیں۔
نودا کی حکومت نے اس سال تین ضمنی بجٹوں کا سیٹ پاس کیا ہے جن کا مجموعہ 18 ٹرلین ین بنتا ہے اور ان کا مقصد 11 مارچ کے زلزلے و سونامی اور ایٹمی بحران سے متاثر ہونے والے علاقوں میں تعمیر نو کی کوششوں کے لیے روپیہ مہیا کرنا تھا۔
اس تہری مصیبت نے جاپان کو اس وقت نشانہ بنایا جب اس کی معیشت ایک عشرے سے زیادہ سے ڈگمگا رہی ہے، حکومتی قرضہ آخری حدوں کو چھو رہا ہے اور آبادی کم اور بوڑھی ہو رہی ہے۔ حالیہ مہینوں میں برآمدات، کارپوریٹ سرمایہ کاری اور صارفین کی طرف سے اخراجات کرنے جیسے رجحانات میں کمی آ رہی ہے۔
یورپ کے حکومتی قرضوں کے بحران کے مسائل نے عالمی معیشت کے لیے خدشات کو جنم دیا ہے، جس سے سرمایہ کار جاپانی ین میں سرمایہ کاری کو محفوظ خیال کر رہے ہیں۔ اس برس ین ڈالر کے مقابلے میں تاریخی مہنگی ترین قدر تک پہنچ گیا جس کی وجہ سے بڑے صنعتی اداروں کو اپنی کچھ پیداوار جاپان سے باہر منتقل کرنے پر مجبور ہونا پڑا۔ مہنگا ین غیر ملکی آمدن کی قدر کم کردیتا ہے اور جاپانی مال کو بیرونی منڈیوں میں مزید مہنگا کر دیتا ہے۔
جاپانی مینوفیکچررز تھائی لینڈ میں سیلاب کا نشانہ بھی بنے، جہاں ان کی بہت سی فیکٹریاں ہیں۔ یہ اس وقت ہوا جب وہ جاپان کی مارچ کی آفات سے اپنے آپ کو سنبھال ہی رہے تھے۔