فوکوشیما کے مزید علاقوں کے چاول میں تابکار سیزیم کا انکشاف

ٹوکیو: فوکوشیما کی صوبائی حکومت کا کہنا ہے کہ حکومت کی حفاظتی حد سے زیادہ مقدار میں تابکار سیزیم صوبے کے تین مزید علاقوں سے کاٹے گئے چاولوں میں پایا گیا ہے۔

اہلکاروں نے جمعے کو کہا کہ واتاری کے تین فارموں سے کاٹے جانے والے چاول میں 590 بیکرلز فی کلوگرام تک تابکار سیزیم موجود تھا۔ حکومت کی حفاظتی حد 500 بیکرل فی کلوگرام ہے۔

این ایچ کے کی رپورٹ کے مطابق، اب تک مجموعی طور پر 18 فارموں کے چاول میں تابکاری کے زیادہ درجے کی شناخت ہو چکی ہے۔

واتاری اونامی کے ساتھ ہی واقع ہے جہاں پچھلے ماہ آلودہ چاول پائے گئے تھے۔ اونامی تباہ حال فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر سے 57 کلومیٹر شمال مغرب میں واقع ہے۔

وزیر معیشت یوکیو ایدانو نے ہفتے کو کہا کہ انہوں نے فوکوشیما صوبے کو ہدایات دی ہیں کہ واتاری کے چاولوں کی فروخت پر پابندی لگا دیں (جبکہ اونامی، داتے اور دوسرے علاقوں پر پہلے ہی ایک پابندی موجود ہے)۔

یہ دریافت ڈرے ہوئے صارفین کو اور تشویش میں مبتلا کر دے گی، جو ماضی میں ٹھوس نیک نامی رکھنے والی مقامی مصنوعات کے محفوظ ہونے پر بھی  سوال اٹھاتے رہے ہیں۔

عالمی محققین کی ایک ٹیم نے پچھلے ماہ کہا تھا کہ علاقے سے لیے گئے مٹی کے نمونوں میں تابکار سیزیم کی بھاری مقدار پائی جانے کی وجہ سے اشیائے خوردنی “انتہائی خراب معیار” کی ہوں گی۔

انٹرنیشنل اکیڈمی اور سائنسز جرنل کی پروسیڈنگز میں شائع ہونے والی اس تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اردگرد کے علاقوں میں بھی کاشتکاری تابکاری سے متاثر ہو سکتی ہے۔

بحران سامنے آنے کے بعد متاثرہ علاقوں سے زرعی مصنوعات کی کئی ایک کھیپوں کو روک لیا گیا اور جو مصنوعات سرکاری کنٹرول میں نہ بھی آ سکیں، جاپانی صارفین نے ممکنہ طبی خطرات کی وجہ سے ان میں دلچسپی نہیں لی۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.