ٹوکیو: وزیر دفاع یاسوؤ اچیکاوا نے اوکی ناوا کے گورنر ہیروکازو ناکائیما سے “ریپ” تبصرے پر معذرت کی جو وزارت دفاع کا ایک اہلکار پچھلے ہفتے اوکی ناوا میں اہم امریکی اڈے کی منتقلی کے متنازع حکومتی منصوبے کے بارے میں وضاحت کرتے ہوئے کہہ بیٹھا تھا۔
این ایچ کے کے مطابق، اچیکاوا میڈیا کے لیے کھلی ملاقات میں ناکائیما سے ملے۔ انہوں نے کہا کہ انہیں احساس ہے کہ یہ تبصرہ اوکی ناوا کے لوگوں کے جذبات کو کس قدر ٹھیس پہنچاتا ہے، تاہم ناکائیما نے اس تنازع کو انتہائی مایوس کن قرار دیا اور صرف آٹھ منٹ بعد ملاقات ختم کر دی۔
سوشی تاناکا، جو وزارت دفاع کی اوکی ناوا شاخ کا چیف تھا، نے اوکی ناوا کے مرکزی شہر ناہا میں پچھلے پیر ایک غیررسمی پینے پلانے کی نشست میں صحافیوں سے کہا: “کیا آپ پہلے بتاتے ہیں ‘میں آپ کا ریپ کرنے جا رہا ہوں،’ جب آپ ریپ کرنا چاہ رہے ہوں؟”۔
50 سالہ تاناکا نے “اکاسو” کا لفظ استعمال کیا تھا جس کا مطلب “خلاف ورزی” نکلتا ہے لیکن اکثر اسے خواتین کے خلاف زنا بالجبر کے عمل کو بیان کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔ جاپانی میڈیا نے اس کا مطلب “ریپ” لیا۔
تاناکا ایک سوال کا جواب دے رہے تھے کہ حکومت نے اوکی ناوا کو ماحولیاتی جانچ کی رپورٹ جمع کرانے کا نظام الاوقات کبھی کیوں نہیں دیا، جس سے منتقلی کا منصوبہ شاید آگے بڑھ سکے۔
جزائر کا یہ گروپ، جہاں دوسری جنگ عظیم کے آخری ایام میں شدید لڑائیاں لڑی گئیں، 1995 میں ایک بارہ سالہ اوکی ناون لڑکی کے تین امریکی ملازموں کے ہاتھوں ریپ کے بعد سے ایسے کسی تبصرے کے بارے میں زیادہ حساس واقع ہوا ہے۔
ریپ کیس کے بارے میں ناکائیما نے اچیکاوا سے کہا کہ وہ دائت میں جمعرات کو اپنے الفاظ کی وضاحت کریں جب انہوں نے تسلیم کیا تھا کہ انہیں اس واقعے کی تفصیلات کا علم نہیں۔ این ایچ کے کے مطابق، اچیکاوا نے جواب دیا کہ چونکہ یہ واقعہ 16 سال پہلے رونما ہوا، تو ان کا خیال تھا کہ دائت کے وقفہ سوالات میں اس کی تفصیلات میں جانا ضروری نہیں تھا۔
ناکائیما نے کہا کہ انہوں نے اپنے عہدے کی مدت کے دوران آٹھ جاپانی وزرائے دفاع کا سامنا کیا ہے، اور اپنی فرسٹریشن کا اظہار کیا ہے کہ مرکزی حکومت امریکی اڈے کے بارے میں اوکی ناوا کے لوگوں کے جذبات کو سمجھنے میں ناکام رہی ہے۔