ٹوکیو: ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی (ٹیپکو) نے اتوار کو کہا کہ فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے ایک آبی کشید کے مرکز سے کم از کم 45 ٹن تابکار پانی لیک ہو گیا ہے، اور اس میں سے کچھ شاید بحر الکاہل میں چلا گیا ہو۔
فوجی ٹی وی کے مطابق، ٹیپکو نے کہا کہ یہ مسئلہ دو مراحل میں پیدا ہوا۔ صبح کے وقت کارکنوں نے دیکھا کہ پانی صاف کرنے کے ایک آلے کے قریب آب گیرے سے پانی ابل ابل کر بہہ رہا تھا۔ اہلکاروں نے کہا کہ اس آلے کو بند کر دیا گیا اور لیک ہونا بظاہر رک گیا۔ فوجی کی رپورٹ کے مطابق، تاہم کمپنی نے کہا کہ یہ بعد میں پتا چلا کہ لیک شدہ پانی آب گیرے کی سیمنٹ کی دیوار میں موجود کریک سے رِس رہا تھا اور نکاسی آب کی بیرونی نالی میں پہنچ رہا تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ تازہ ترین لیک سے پہلے، فوکوشیما کا حادثہ سمندر میں تابکار پانی کی سب سے بڑی مقدار پہنچانے کا ذمہ دار تھا، جس سے جنگلی حیات اور مچھلی پکڑنے کی صنعت کو علاقے میں خطرہ لاحق ہو گیا تھا۔ ٹیپکو اہلکاروں کے حوالے سے آشی شمبن میں شائع کی گئی ایک رپورٹ کے مطابق، اب تک تابکار پانی خارج ہونے کی مجموعی مقدار 220 ٹن تک پہنچ سکتی ہے۔
خیال کیا جاتا ہے کہ اس پانی میں حکومت کی طرف سے اسٹرونشیم کی مقرر کردہ حفاظتی حد سے دس لاکھ گنا زیادہ اور تابکار سیزیم کی حفاظتی حد سے 300 گنا زیادہ تابکاری موجود ہے۔ یہ دونوں مادے باآسانی زندہ بافتوں میں جذب ہو جاتے ہیں اور کینسر کی افزائش کا خطرہ انتہائی حد تک بڑھا سکتے ہیں۔
فُوجی کی رپورٹ کی مطابق، ٹیپکو نے کہا کہ وہ اس کریک میں سے پانی کے رسنے کو روکنے کے طریقوں پر غور کر رہا ہے اور تصدیق کرنے کی کوشش کر رہا ہے کہ آلودہ پانی سمندر تک پہنچا یا نہیں۔