اسٹرانشیم پر مشتمل پانی بحر الکاہل میں لیک ہوا: ٹیپکو

ٹوکیو: ٹیپکو نے منگل کو کہا کہ فوکوشیما کے ایک تباہ حال ایٹمی پلانٹ سے انتہائی تابکار ناکارہ پانی لیک ہو کر بحر الکاہل میں چلا گیا ہے، جبکہ اس نے آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کا وعدہ کیا۔

ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی (ٹیپکو) نے کہا کہ اس کا خیال ہے قریباً 150 لیٹر ناکارہ پانی بشمول نقصاندہ اسٹرانشیم، جو ہڈیوں کے کینسر کی وجہ بنتا ہے، کھلے سمندر میں پھیل گیا ہے۔

یہ اعلان ایک دن کے بعد سامنے آیا ہے جب ٹیپکو نے کہا تھا کہ فوکوشیما ایٹمی بجلی گھر کے رساؤ زدہ پانی صاف کرنے کے نظام سے قریباً 45 ٹن ناکارہ پانی خارج ہو گیا تھا۔

ٹیپکو نے پیر کو کہا کہ اس کے خیال میں  عملے کو پتا لگنے سے پہلے 300 لیٹر ناکارہ پانی خارج ہوا اور قریبی گٹر میں چلا گیا، جو قریبی سمندر میں چلا جاتا ہے۔

ٹیپکو کے مطابق، سمندر میں خارج ہونے والے پانی میں 26 بلین بیکرلز تابکار مادوں کی موجودگی کا امکان ہے۔

کمپنی نے کہا کہ، تاہم، سمندر سے پکڑی گئی سمندری غذا کو روزانہ پورا سال کھانے سے بھی اس کی وجہ سے انسانی صحت کو متاثر نہیں ہونا چاہیے۔

“ہم علاقے کے رہائشیوں کے ساتھ ساتھ پورے سماج سے بھی پریشانیاں اور مشکلات پیدا کرنے پر معذرت خواہ ہیں، جو تابکار مادوں والا پانی خارج ہونے سے پیدا ہوئیں،” ٹیپکو نے ایک اعلامیے میں کہا۔

پلانٹ کو متاثر کرنے والے 11 مارچ کے زلزلے و سونامی کے بعد کے ہفتوں میں، ٹیپکو نے دس ہزار ٹن کے قریب کم تابکاری والا پانی بحرالکاہل میں تلف کیا تھا۔

بعد کی رپورٹس سے پتا چلا ہے کہ تابکاری بڑے پیمانے پر منتشر ہو گئی تھی اور انسانی یا حیوانی صحت کے لیے خطرے کا باعث نہیں تھی۔

فوکوشیما کا پانی صاف کرنے والا عارضی متبادل نظام کئی ایک مسائل کا شکار رہا ہے جس کی وجہ سے حکام کو اسے عارضی طور پر بند کرنا پڑا۔

تاہم ٹیپکو نے کہا کہ یہ رساؤ اس سال کے آخر تک ری ایکٹروں کو کولڈ شٹ ڈاؤن تک لانے کی کوششوں میں رکاوٹ نہیں بنے گا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.