ٹوکیو: جاپان کے نمایاں ترین بےبی فارمولا برانڈ کے مینوفیکچرر نے منگل کو کہا کہ اس کی منصوعہ میں تابکار آلودگی کے آثار ملے ہیں، جو غالباً ملک کے تباہ حال ایٹمی پلانٹ کی وجہ سے پیدا ہوئے ہیں۔
میجی، جو دودھ، مٹھائیوں اور ادویات کا ایک بڑا پیدا کار ہے، نے کہا کہ وہ میجی اسٹیپ فارمولا کے قریباً چار لاکھ ڈبے واپس منگوا رہا ہے، جن میں سیزیم 134 اور 137 کی معمولی مقدار کا انکشاف ہوا ہے۔
میجی کے مطابق، تابکاری کا درجہ 200 بیکرلز فی کلوگرام کی قانونی حد کے مقابلے میں 22 سے 31 بیکرلز فی کلوگرام تک تھا۔
یہ فارمولا سائیتاما کی ایک فیکٹری میں تیار کیا گیا تھا، جو فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر سے قریباً 200 کلومیٹر دور ہے، جہاں 11 مارچ کے زلزلے و سونامی کے بعد ایٹمی ری ایکٹر پگھلاؤ کا شکار ہو گئے تھے۔
کمپنی نے کہا کہ اسے شبہ ہے کہ سیزیم استعمال کیے جانے والے خام مال میں ہونے کی بجائے غالباً خشک کرنے کے عمل کے دوران شامل ہوا ہے، تاہم اس نے زور دیا کہ آلودگی کا حتمی ذریعہ واضح نہیں ہے۔
یہ اعلان جاپان میں،خاص طور پر چھوٹے بچوں کی خوراک کے محفوظ ہونے پر پائی جانے والی بےچینی میں اور اضافہ کر دےگا، جہاں عوام کا ایک بڑا طبقہ تابکاری کے بارے میں سرکاری اعلانات کو شک و شبہ کی نظر سے دیکھتا ہے۔
حکومت پہلے اعلان کرچکی ہے کہ کھانے کی چیزیں بشمول فوکوشیما میں ایٹمی حادثے کے بعد پیدا ہونے والے چاول کھانے کے لیے محفوظ ہیں، لیکن بعد میں اسے کئی ایک فارموں کا چاول آلودہ ہونے کی وجہ سے ان پر پابندی لگانے کا اعلان کرنا پڑا تھا۔
تازہ ترین اعلان کے بعد،ٹوکیو اسٹاک ایکسچینج میں میجی ہولڈنگز کے شئیر 9.72 فیصد کی ڈُبکی کے ساتھ 3020 ین تک آگئے۔
کمپنی نے کہا کہ اس کی دوسری مصنوعات میں کوئی تابکار آلودگی نہیں پائی گئی۔