گینکائی ایٹمی بجلی گھر میں تابکار پانی خارج

ٹوکیو: حکومت نے ہفتے کو کہا کہ صوبہ ساگا میں واقعی ایٹمی بجلی گھر سے تابکاری پانی کا اخراج ہوا ہے تاہم وہ ماحول میں نہیں پہنچ سکا؛ یہ پہلے سے جاری ایٹمی بحران کے دوران تازہ ترین پیدا ہونے ولا مسئلہ ہے۔

کیوشو الیکٹرک پاور کو کے گینکائی پلانٹ پر ہونے والا اخراج س وقت ہوا جب جاپان اپنے شمال مشرقی ساحلی پلانٹ کو مستحکم کرنے کی کوششیں کر رہا ہے، جس میں زلزلے و سونامی سے پگھلاؤ پیدا ہو گیا تھا۔

جاپان کی اٹیمی اور صنعتی حفاظت کی ایجنسی کے ترجمان  تیتویا سائیتو نے کہا کہ گینکائی نمبر 3 ری ایکٹر سے 1.8 ٹن تابکار پانی خارج ہوا، اور اس کی وجہ کی تفتیش جاری ہے۔

پانی ایک اسٹوریج ایریا میں خارج ہوا اور کسی خطرے کی کوئی بات نہیں تھی۔

کیوشو الیکٹرک نے جمعے کو پمپ کی خرابی کا ایک بیان جاری کیا تھا لیکن اخراج کا ذکر نہ کیا۔ کمپنی کے اہلکار ہفتے کو بھی تبصرے کے لیے دستیاب نہ تھے۔

سائیتوکے مطابق گینکاؤ پر کئی ایک مسائل موجود تھے۔ “تاہم اس بار ہونے والے واقعے کی وجہ سے حفاظتی طو رپر کوئی مسئلہ پیدا نہیں ہوا۔”

گینکائی کے مئیر نے کیوشو الیکٹرک سے معلومات کی فراہمی میں اوپن نہ ہونے کی شکایت کی۔

“مقامی حکومت کو جاننے کی ضرورت ہے،” انہوں نے کہا۔ “میں نے کمپنی سے کئی بار اپنے طور طریقے بدلنے کو کہا ہے۔”

پچھلے ماہ کیوشو الیکٹرک نے گینکائی نمبر 4 ری ایکٹر کو بھاپ کو پانی میں بدلنے والے آلے میں خرابی کی وجہ سے خودبخود بند ہوجانے کے بعد دوبارہ چلایا تھا، تاہم اس سے تابکاری کے اخراج کا کوئی واقعہ نہیں ہوا تھا۔ نمبر 3 ری ایکٹر کو اخراج کا واقعہ ہونے کے بعد عمومی دیکھ بھال کے لیے بند کر دیا گیا۔

سونامی کے پیدا کردہ ایٹمی بحران کے بعد حکومت نے کہا ہے کہ وہ آہستہ آہستہ ایٹمی بجلی پر انحصار کر دے گی۔ تاہم موجودہ ضروریات کو پورا کرنے کے لیے حکومت بند بڑے بجلی گھر چلانے کے حق میں رہی ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.