سابقہ دائیو چئیرمین کا جوئے کا قرض 15 بلین ین

ٹوکیو: دائیو پیپر کارپوریشن کا سابقہ چئیرمین موتوتاکا ایکاوا، جسے نومبر میں مبینہ طور پر ذیلی کمپنیوں سے کئی بلین ڈالر لے کر جوئے کی لت پوری کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا، کو نئے ثبوت کی روشنی میں پھر حراست میں لیا جائے گا۔

ٹوکیو ڈسٹرکٹ پبلک پراسیکیوٹرز آفس کے خصوصی تفتیشی یونٹ نے ایکاوا کو نومبر میں شدید طور پر اعتماد مجروح کرنے کے شبہے میں زیرحراست لیا تھا، جو جاپانی کمپنیز لاء کی خلاف ورزی مانا جاتا ہے۔ اس وقت ایکاوا، جو کمپنی کے بانی “اسی کیچی ایکاوا” کا پوتا ہے، نے دائیو کی ذیلی کمپنیوں سے 10.6 بلین ین ادھار لینے کا اعتراف کیا تھا۔

اس کے بعد اس نے ایک تحریری معذرت بھی کی تھی، “یہ میری قوت فیصلہ کی کمی کا نتیجہ تھا۔ مجھے اپنے کیے پر شدت سے افسوس ہے۔”

تاہم ٹی وی آشی کی ہفتے کی رپورٹ کے مطابق تفتیش کاروں کا اب کہنا ہے کہ انہوں نے ذیلی کمپنیوں سے لیے گئے مزید غیرضمانتی قرضوں کا سراغ لگایا ہے،جن کا انکشاف پہلے نہیں کیا گیا تھا۔ نئے قرضے کل مالیت کو 15 بلین ین تک لے آتے ہیں۔

کمپنی کے حصص 10 نومبر سے ٹوکیو اسٹاک ایکسچینج کی نگران فہرست میں رکھ لیے گئے تھے، جب یہ واضح ہوا کہ کمپنی شاید ستمبر کے آخر تک کی آمدنی کی رپورٹ مقررہ وقت پر جمع نہ کروا سکے۔ تاہم دائیو نے کہا کہ وہ نصف سال کی آمدنی رپورٹ 14 دسمبر کی مقررہ تاریخ تک جمع کرا دے گا۔ رپورٹ جمع نہ کرانے کی صورت میں ڈی لسٹنگ کا سامنا کرنا ہوگا۔

دائیو پیپر کی پورے ملک میں 35 مضبوط ذیلی کمپنیاں اور بیرون ملک دو ذیلی کمپنیاں ہیں۔ ایکاوا نے یونیورسٹی آف ٹوکیو سے قانون کی تعلیم حاصل کر کے 1987 میں کمپنی میں شمولیت اختیار کی تھی۔ اس نے 42 سال کی عمر میں 2007 میں صدر کی کرسی سنبھالی، اور جون میں چئیرمین بنا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.