جاپان نے شمالی کوریا کی میزائل سرگرمیوں پر فکرمندی کے دوران نیا جاسوس سیارہ داغ دیا

ٹوکیو: جاپان نے شمالی کوریا کے میزائل پروگرام پر خدشات کے دوران پیر کو نیا جاسوس سیارہ مدار میں چھوڑا ہے جو علاقے میں آنے والی قدرتی آفات کی نگرانی کرے گا۔

معلومات حاصل کرنے والا ریڈار سیارہ اٹھائے ایک جاپانی ایچ-ٹواے راکٹ صبح دس بجکر اکیس منٹ پر تانیگاشیمی اسپیس سنٹر، صوبہ کاگوشیما سے فضا میں بلند ہوا۔

حکومت نے شمالی کوریا کے میزائل داغنے کے بعد 1998 میں بحر الکاہل میں موجود جزائر جاپان پر جاسوسی کی معلومات اکٹھا کرنے کا نظام قائم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

عالمی دباؤ کی مخالفت میں شمالی کوریا نے اپریل 2009 میں ایک اور میزائل داغا، جس کے بارے میں خیال ہے کہ وہ تین مراحل والا ٹائیپوڈونگ 2 میزائل تھا جس کی مار کا اندازہ 6700 کلومیٹر ہے۔

سیکیورٹی کے معاملات کی وجہ سے حکومت نے سیاروں کے افعال کے بارے میں تفصیلات بتانے سے انکار کر دیا ہے۔

جاپان کے 11 مارچ کے زلزلے و سونامی کے بعد جاپان میں مقامی زمین کی نگرانی کی ضرورت میں اضافہ محسوس کیا جانے لگا تھا۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.