وزیر اعظم یوشیکو نودا کی کابینہ کی پسندیدگی کی شرح 42 فیصد تک گر گئی، جبکہ ناپسندیدگی کی شرح 44 فیصد ہو کر پسندیدگی کی شرح سے بڑھ گئی ہے۔ یہ ستمبر کے بعد پہلی مرتبہ ہوا ہے۔
نودا کی کابینہ کی پسندیدگی نومبر کی بارہ اور تیرہ تاریخ کو کروائے گئے سروے کے مقابلے میں سات پوائنٹ گری۔ پچھلے سروے میں 47 فیصد نے ان کے منصوبوں سے اتفاق کیا تھا، جبکہ 48 فیصد ان کے حق میں تھے۔
جبکہ 73 فیصد لوگوں نے جواب دیا کہ ایل ڈی پی کو حکمران اتحاد کے ساتھ مختلف معاملات پر بات چیت جاری رکھنی چاہیے۔
آپ کس پارٹی کی حمایت کرتے ہیں، کے جواب میں 22 فیصد نے ڈی پی جے کو چنا، جو نومبر کی رائے شماری کے 28 فیصد سے کم ہے۔ پسندیدگی کی ابتدائی شرحیں سابقہ وزرائے اعظم یوکیو ہاتویاما کے لیے 39 فیصد اور ناؤتو کان کے لیے 29 فیصد رہی تھیں۔
ابتدائی طور پر نودا کی کابینہ نے اپوزیشن جماعتوں کا موقف سننے کی صدق دل سے یقین دہانی کرائی تھی، جس سے ستمبر کے سروے میں بہت سے جواب دہندگان نے انہیں پسند کیا؛ ان میں اپوزیشن پارٹیوں کے سپورٹر بھی شامل تھے۔
تاہم تازہ ترین سروے میں کابینہ کے لیے ایل ڈی پی کے سپورٹران کی پسندیدگی 34 فیصد کی ریکارڈ کمی تک پہنچ گئی ہے۔ پسندیدگی کی کم شرح کو اپوزیشن پارٹیوں کی طرف سے اچیکاوا اور یاماؤکا کے خلاف جارحانہ انداز میں تحاریک مذمت پاس کرنے کے باعث قرار دیا جا رہا ہے۔
کسی خاص پارٹی کی حمایت نہ کرنے والے جواب دہندگان میں کابینہ کی پسندیدگی کی شرح ستمبر کے 53 فیصد کے مقابلے میں 33 فیصد تک گر گئی۔
ڈی پی جے کے صرف 79 فیصد سپورٹران نے کابینہ کی حمایت کی، جبکہ یہ شرح تین ماہ پہلے 91 فیصد تھی۔
تازہ ترین سروے میں پہلی بار انکشاف ہوا ہے کہ نودا کی کابینہ کو ناپسند کرنے والوں کی شرح پسند کرنے والوں سے بڑھ گئی ہے۔