ٹوکیو: جاپانی حکومت نے اس ہفتے میٹنگوں کا ایک سلسلہ شروع کیا جس کا مقصد اسلحے اور متعلقہ ٹیکنالوجیز کی برآمد پر خود عائد کردہ پابندیوں میں نرمہ پیدا کرنا ہے تاکہ دوسرے ممالک کے ساتھ ہتھیاروں کے مشترکہ منصوبوں اور تیاری کی گنجائش پیدا ہو سکے۔
وزارت خارجہ اور دفاع کے سینئر نائب وزرا اس پالیسی پر گفتگو کرنے کے لیے اکٹھے ہوئے۔
یہ نیا اقدام ان ممالک کو کھیپیں بھیجنا ممکن بنائے گا جو جاپان کے ساتھ مل کر اسلحہ سازی کرتے ہیں اور امریکہ و یورپ کے ساتھ مل کر اہم اسلحہ، جیسے اگلی نسل کے لڑاکا طیاروں، کی مشترکہ تیاری و پیداوار کو فروغ دے کر مقامی دفاعی صنعت کو فائدہ پہنچائے گا۔ یہ ملک کا دفاعی بجٹ کم کرنے میں بھی معاون ہو گا۔
تاہم چیف کیبنٹ سیکرٹری اوسامو فوجیمورا نے ایک نیوز کانفرنس کو بتایا کہ ٹوکیو ان ممالک کو اسلحے کی برآمد پر پابندی برقرار رکھے گا جو دہشت گردی کو فروغ دیتی ہیں، اپنے شہریوں کے حقوق کی خلاف ورزی کرتی ہیں یا اسلحے کی فروخت پر مناسب کنٹرول نہیں رکھتیں۔
فی الوقت جاپان قریباً ہر قسم کے اسلحے کی برآمد پر پابندی لگاتا ہے، تاہم خصوصی مواقع جیسے امریکہ کے ساتھ مل کر میزائل دفاعی نظام کی تیاری اس سے مستثنی ہیں۔