سیاسی جماعتیں ٹوکیو آنے والے اوساکا کے مئیر تورو ہاشیموتو کے ساتھ مل بیٹھنے کے لیے ٹوٹی پڑ رہی ہیں تاکہ ان کی بڑھی ہوئی مقبولیت کا فائدہ اٹھا سکیں۔
سیاسی رسہ کشی کے پیچھے یہ امکان بھی موجود ہے کہ ہاشیموتو کا گروہ، اوساکا ایشین نو کائی (اوساکا کی تعمیر نو کا گروہ) اوساکا کے مئیر اور گورنر کے انتخابات منعقدہ 27 نومبر میں پانسہ پلٹ دینے والی کامیابی کے بعد ٹوکیو کے گورنر شینتارو اشیہارا کے ساتھ آئندہ قومی سیاست میں حصہ لے۔
ہاشیموتو کے ایک قریبی ذرائع نے بتایا کہ شیڈیول میں گنجائش ہونے کی صورت میں شاید وہ وزیراعظم یوشیکو نودا سے بھی ملاقات کریں۔
اتنی زیادہ حکمران اور اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کے لیے ایک نومنتخب مئیر کے اردگرد منڈلانا غیرمعمولی ہے۔
دوسرے مقامی رہنماؤں سے اپنی ملاقات کے دوران ہاشیموتو اپنے اوساکا میٹروپولس منصوبے کے لیے مقامی حکومتوں کے قانون میں تبدیلی کے لیے ان کا تعاون مانگیں گے۔
ہاشیموتو اپنے پراجیکٹ کے بارے میں ان کے رویے کے مطابق ان جماعتوں سے تعاون کرنے یا لڑنے ہر صورت کے لیے تیار ہیں۔
جمعے کو ایک ٹی وی پروگرام میں ہاشیموتو نے کہا کہ اگر دائت اراکین ان کے منصوبے کی حمایت کرنے میں ناکام رہے تو اشن نو کائی ایوان نمائندگان کے اگلے انتخابات میں اپنے امیدوار کھڑے کرے گا تاکہ قانون میں تبدیلی کی جا سکے۔
1 comment for “سیاسی جماعتیں ہاشیموتو کے گرد منڈلانے لگیں”