این ٹی ٹی کام کا جاپان-امریکہ بیک بون 600 جی بی فی سیکنڈ تک پہنچ گیا

ٹوکیو: این ٹی ٹی کمیونیکیشنز کارپ نے پیر کو کہا کہ اس نے جاپان اور امریکہ کے مابین اپنے گلوبل آئی پی نیٹ ورک کی ڈیٹا منتقلی کی صلاحیٹ انڈسٹری کے اعلی ترین معیار 600 گیگا بائٹس فی سیکنڈ تک پہنچا دی ہے۔ نئی صلاحیت، جو ڈیجیٹل علاقی ٹیلی وژن کے 35000 چینلوں یا ایک روزنامے کے پانچ سو سالوں کے ڈیٹا کے برابر ہے، ٹائر 1 ٹرانس پیسفک آئی پی رابطہ کاری میں بھی کمپنی کی نمبر ایک پوزیشن کو بہتر کرتی ہے۔

این ٹی ٹی کام کی گلوبل آئی پی بیک بونز فکسڈ اور موبائل ٹیلی کام کمپنیوں، انٹرنیٹ سروس پرووائڈرز (آئی ایس پیز)، ڈیٹا سنٹر آپریٹرز اور مواد (کانٹینٹ) مہیا کاروں کے ساتھ منسلک ہے جو کسٹمرز کو کو جاپان اور امریکہ کے مابین بینڈوڈتھ کی بڑھتی ضروریات پورا کرنے میں مدد دیتا ہے۔

اگرچہ 11 مارچ کے زلزلے کے بعد کیبل کا کچھ حصہ متاثر ہوا تھا، تاہم اسے فوری طور پر اور رابطے میں کم سے کم خلل ڈالتے ہوئے مرمت کر لیا گیا تھا۔ یہ سب کچھ کیبل کی مکمل طور پر اضافی خاصیت اور کئی ایک کیبل کمپنیوں اور کیرئیرز کی مشترکہ کاوش اور تعاون سے ممکن ہو سکا تھا۔ یہ نیٹ ورک، جو آئی پی ورژن 4 اور ورژن 6 کا دوہرا نظام رکھتا ہے، این ڈی ڈی کام کے مرکزی آئی پی ورژن 6 نیٹ ورکس میں سے ایک ہے۔

حالیہ سالوں میں زیادہ بینڈوڈتھ کی طلب میں تیزی سے اضافہ ہوتا جا رہا ہے جو جاپان اور امریکہ کے مابین این ٹی ٹی کے نیٹ ورک کی صلاحیت میں 2005 سے10 کے مابین (عرصہ پانچ سال میں) سات بار اضافے سے بھی ظاہر ہوتا ہے۔ تازہ ترین چھلانگ (جو صرف چار ماہ میں 500 سے 600 جی بی فی سیکنڈ پر لگائی گئی ہے) کا مقصد آج کی کلاؤڈ کمپیوٹنگ، مائیکرو بلاگنگ، سوشل نیٹ ورک اور آنلائن میڈیا پر مشتمل مواد کی ترسیل کے بڑھتے رجحان کے لیے بہتر سروس فراہم کرنا ہے۔

1 comment for “این ٹی ٹی کام کا جاپان-امریکہ بیک بون 600 جی بی فی سیکنڈ تک پہنچ گیا

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.