ٹوکیو: مانیچی شمبن کے مطابق، بڑھتے بجٹ خسارے پر قابو پانے کے لیے جاپان اکتوبر 2013 سے کھپت پر ٹیکس 8 فیصد اور اپریل 2015 سے 10 فیصد کرنے کا ارادہ کر رہا ہے۔
وزیراعظم یوشیکو نودا نے بھی 5 فیصد کنزمپشن ٹیکس بڑھانے کا وعدہ کیا ہے تاکہ پنشن کے بڑھتے اخراجات اور ملک کے پہاڑ جتنے حکومتی قرضے کو لگامیں ڈالی جا سکیں، جو جی ڈی پی کا قریباً دوگنا ہے۔
مانیچی کے مطابق، حکمران جماعت ڈیموکریٹک پارٹی آف جاپان منگل سے اس معاملے پر اندرونی طور پر بات چیت میں تیزی پیدا کرے گی جس کا مقصد اس مہینے کے آخر تک حکومت کے لیے اس کے پروپوزل کا ایک مسودہ تیار کرنا ہے۔
یہ اقدام حکومتی جماعت کے اندر بھی تنازع کا باعث ہے، جسے صرف دائت کے ایوان زیریں پر کنٹرول حاصل ہے، اور جس کے کچھ قانون سازوں کا کہنا ہے کہ صارفین کے لیے قیمتوں میں اچانک اضافے پر جاپان کی آفت زدہ معیشت متاثر ہو سکتی ہے۔
1 comment for “خسارے پر قابو پانے کے لیے جاپان کی نظر سیلز ٹیکس بڑھانے پر”