سرکاری میڈیا نے بدھ کو خبر جاری کی کہ چین نے جاپان اور روس کے ساتھ بات چیت کی ہے جس کا مقصد شمالی کوریائی حکمران کم جونگ اِل کی وفات کے بعد جزیرہ نما کوریا میں استحکام قائم رکھنے کی اہمیت پر زور دینا تھا۔
سرکاری خبررساں ایجنسی ژنہُوا کے مطابق، چین کے وزیر خارجہ یانگ جیےچی نے جاپانی وزیر خارجہ کوچیرو گیمبا اور روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف کے ساتھ ٹیلی فون پر بات چیت کی۔
ژنہُوا کے مطابق، یانگ نے اپنے ہم منصبوں کو بتایا کہ “جزیرہ نما کوریا میں امن اور استحکام کی حفاظت کرنا تمام فریقین کے مشترکہ مفاد میں ہے” اور چین اس کو یقینی بنانے کے لیے اپنے ہمسایوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
رپورٹ کے مطابق، روس اور جاپان نے “چین کے ساتھ قریبی رابطہ کاری اور تعاون” برقرار رکھنے کا وعدہ کیا۔
یہ بات چیت یانگ اور امریکی سیکرٹری آف اسٹیٹ ہیلری کلنٹن اور جنوبی کورین وزیر خارج کن سُنگ ہوان کے مابین بات چیت کے بعد ہوئی ہے۔
بیجنگ، جو پیانگ یانگ کا قریب ترین اتحادی ہے، نے کم جون اُن کے لیے اپنی حمایت کا اعلان کیا ہے، جو کم جونگ اُن کا تیسرا بیٹا ہے، جس کی وفات کی خبر شمالی کوریا کے سرکاری میڈیا نے پیر کو جاری کی تھی۔
متوقع طور پر چین اپنے ایٹمی ہتھیاروں سے مسلح ہمسائے کے لیے حمایت میں اضافہ کرے گا تاکہ اسٹالین زدہ راج والی اس مملکت میں طاقت کی کشمکش سے پیدا ہونے والے عدم استحکام سے بچا جا سکے جس کی وجہ سے شمالی کورین پناہ گزینوں کا سیلاب اس کی سرحدوں میں داخل ہو سکتا ہے۔
چین، جنوبی کوریا، جاپان، روس اور امریکہ چھ فریقی ایٹمی مذاکرات کا حصہ ہے جو شمالی کوریا کی طرف سے اپریل 2009 میں فورم چھوڑ دینے کے بعد رکے پڑے ہیں۔ اس کے ایک ماہ بعد ہی اس نے دوسرا ایٹمی تجربہ کیا تھا۔
1 comment for “چین کی جاپان کے ساتھ کِم کی موت کے بارے میں بات چیت”