جاپانی میڈیا کی جمعرات کی رپورٹس کے مطابق، شمالی کوریا کے آئندہ سربراہ کِم جونگ اُن نے بچپن میں جعلی شناخت پر جاپان کا دورہ کیا تھا، اور ٹوکیو ڈزنی لینڈ جانے میں بھی کامیاب رہا تھا۔
اس کے ساتھ ایک لڑکا اور بھی تھا جس کے بارے میں خیال ہے کہ وہ اس کا بڑا بھائی جونگ چُل تھا۔ صحافی یہ خبر اس وقت سامنے لائے ہیں جب نوجوان سیاست دان اپنے والد کی موت کے بعد دنیا سے الگ تھلگ اس ملک کے اقتدار پر اپنی گرفت مضبوط ہونے کی کوشش کر رہا ہے۔
ایک پبلک براڈکاسٹر نے انٹیلی جنس اداروں کے حوالے سے بتایا کہ کم جونگ اُن، جو 20 کے عشرے کے اواخر میں خیال کیا جاتا ہے، نے 1991 میں مختلف ناموں کے پاسپورٹ استعمال کرکے کئی بار جاپان کا دورہ کیا۔
یومیوری شمبن کے مطابق، وہ اور دوسرا لڑکا 12 مئی 1991 کو برازیلین پاسپورٹ پر جاپان میں داخل ہوئے، اور دو ہفتوں سے زیادہ وقت گزارنے کے بعد رخصت ہوئے۔
روزنامے کے مطابق، انہوں نے ویانا میں جاپانی ویزے حاصل کیے تھے اور جونگ اُن، جو اس وقت آٹھ سال کا تھا، نے جوزف پاک کا فرضی نام استعمال کیا۔
این ایچ کے نے کہا کہ مئی 1991 کے دورے کے دوران دونوں لڑکوں کو قریباً 10 بالغوں کی معیت بھی حاصل تھی جو شمالی کورین اہلکار لگتے تھے۔
نیٹ ورک کے مطابق، ان کی ماں، جو جاپان میں پیدا ہونے والی لیکن نسلاً کورین ڈانسر ‘کو یونگ ہی’ ہے، کچھ دن کے بعد جاپان میں داخل ہوئی اور خیال کیا جاتا ہے کہ لڑکوں سے جا ملی۔
یومیوری کے مطابق، جاپان کے سیکیورٹی حکام ان کی آمد پر ممکنہ شمالی کورین ہونے کی وجہ سے الرٹ ہو گئے، تاہم انہوں نے آفیشل انکوائری شروع ہونے سے پہلے ہی ملک چھوڑ دیا تھا۔
دونوں بھائیوں کا سوتیلا بھائی ‘جونگ نام’، 2001 میں جاپان سے ڈی پورٹ کر دیا گیا تھا جب وہ جعلی ڈومنیکن پاسپورٹ پر جاپان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہا تھا۔
1 comment for “شمالی کوریا کے کم جونگ اُن نے بچپن میں خُفیہ طور پر جاپان کا دورہ کیا تھا”