وزیر اعظم یوشیکو نودا اتوار کو بیجنگ پہنچے جہاں وہ بات چیت میں حصہ لیں گے جن کا موضوع شمالی کوریا اور کم جونگ اِل کی موت کے بعد اس الگ تھلگ ملک میں استحکام کا فروغ ہو گا۔
عام حالات میں نودا کا بیجنگ کا پہلا باضابطہ دورہ دوطرفہ تعلقات پر ہی توجہ مرکوز کرتا، جیسا کہ دونوں ممالک کی طرف سے جزائر پر دعوی کیے جانے کا تنازع، تاہم کِم کی موت کو کم و بیش ایک ہفتہ ہوا ہے اور شمالی کوریا کی طرف سے اس کے بیٹے کم جونگ اُن کو ملک کا نیا “سپریم لیڈر” ہونے کا اعلان کرنے کے بعد دوطرفہ معاملات سے توجہ ہٹ گئی ہے۔
کِم کی موت کے بعد چینی حکام سے ملنے والے پہلے غیرملکی رہنما نودا ہیں اور وہ شمالی کوریا کے ایٹمی پروگرام سے متعلق معطل شدہ چھ فریقی مذاکرات کی بحالی کی ضرورت پر زور دیں گے۔
“میں تفصیلی طور پر معلومات اور نقطہ نظر کا تبادلہ کرنا چاہوں گا تاکہ جزیرہ نمائے کوریا میں امن اور استحکام پر کسی بھی برے اثر سے بچا جا سکے،” نودا نے دورے پر روانگی سے قبل ٹوکیو میں صحافیوں کو بتایا۔
نودا اتوار کی شام کو اپنے ہم منصب وین جیاباؤ سے ملیں گے، اور اس کے بعد پیر کو وطن واپسی سے قبل صدرہو جنتاؤ سے ملیں گے۔