نئے معیارات پر کسانوں کی طرف سے سکھ کا سانس

اگرچہ خوردنی اشیاء میں تابکار سیزیم پر نئی حدود – جنہیں وزارت صحت، محنت اور ویلفئیر کی فارماسوٹیکل افئیرز اور فوڈ سینی ٹیشن کونسل  نے جمعرات کو منظور کیا تھا – موجودہ عبوری حدود سے زیادہ سخت ہیں، تاہم ان میں کسانوں کے خدشات کو بھی مدنظر رکھا گیا لگتا ہے۔

موجودہ عبوری معیارات قرار دیتے ہیں کہ چائے کی پتیوں اور خشک ‘شی تاکے’ مشروم کو پانی کے ساتھ استعمال کے لیے تیار کرنے سے قبل ان پر تابکاری کی حد کا تعین کیا جانا چاہیے۔ تاہم اس کے مقابلے میں نئے معیارات یہ قرار دیتے ہیں کہ ان مصنوعات کو گرم پانی میں بگھوئے جانے کے بعد تابکاری کے لیے جانچا جانا چاہیے، تاکہ وہ کھانے کے لیے تیار حالت میں آ جائیں۔

وزارت کے مطابق، یہ تبدیلی کوڈیکس ایلی مینٹارس کمیشن کے اختیار کردہ طریقہ کار کو دیکھ کر اپنائی گئی ہے، جس کے مطابق خوردنی اشیاء کی تابکاری کی حد اس وقت جانچی جانی چاہیے جب وہ استعمال کیے جانے کے لیے تیار ہوں۔

کچھ صنعتی تنظیموں نے اس طریقہ کار کا خیرم مقدم کیا ہے۔

آپ کومنٹ میں اپنی رائے دے سکتے ہیں ۔

This site uses Akismet to reduce spam. Learn how your comment data is processed.