ساگا: کیوشو الیکٹرک پاور کو نے پیر کو کہا کہ اس نے صوبہ ساگا میں واقع گینکائی ایٹمی بجلی گھر کے ری ایکٹر نمبر 4 کو معمول کی جانچ پڑتال کے لیے بند کر دیا ہے۔ اس بندش سے اب جاپان کے خدمات کے قابل 54 ایٹمی بجلی گھروں میں سے صرف چھ چلتے رہ گئے ہیں۔
کیوشو الیکٹرک نے کہا کہ ری ایکٹر، جسے اتوار کی رات بند کیا گیا، کیوشو کی بجلی کا 40 فیصد مہیا کرتا تھا۔ گھروں اور کاروباروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ اب سے 3 فروری تک بجلی کی کھپت میں 5 فیصد تک کی کمی لائیں۔
ٹی بی ایس کے مطابق، یہ جانچ پڑتال ابتدائی طور پر دسمبر کے وسط میں کی جانی تھی، تاہم اسے موخر کر دیا گیا۔ 559 میگا واٹ کے گینکائی نمبر 1 پر منصوبے کے مطابق دیکھ بھال بھی یکم دسمبر سے شروع ہوئی تھی، جس کا مطلب ہے کہ کیوشو کے دو ایٹمی پلانٹس پر چھ کے چھ ایٹی ریکٹر 31 سالوں میں پہلی بار بند پڑے ہیں اور ان کو دوبارہ چلانے کا فی الحال کوئی نظام الاوقات موجود نہیں۔
ملک بھر میں معمول کی دیکھ بھال کے لیے بند کیے جانے والے ری ایکٹروں کو 11 مارچ کے زلزلے و سونامی کے بعد ٹوکیو الیکٹرک پاور کمپنی کے ٹوکیو کے شمال مشرق میں واقع فوکوشیما ڈائچی ایٹمی بجلی گھر میں پگھلاؤ کے بعد سے عوامی حفاظت کے خدشات کے پیش نظر دوبارہ نہیں چلایا گیا۔
گینکائی نمبر 4 ری ایکٹر 11 مارچ کے زلزلے کے بعد جاپان میں خدمات کا آغاز کرنے والا پہلا ایٹمی ری ایکٹر تھا۔ یہ ری ایکٹر چار اکتوبر کو سازوسامان میں انسانی غلطی سے پیدا ہونے والے مسئلے کی وجہ سے خودبخود بند ہو گیا تھا، جس کے بعد نومبر میں یہ اپنی مکمل صلاحیت تک پہنچا تھا۔